
بھارت نے پاکستان پر میزائل حملے کرنے کے بعد کرتار پور راہداری کو سکھ زائرین کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے اس اقدام کا مقصد سکھ یاتریوں کو پاکستان سے کرتار پور میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، پاکستان کے چھ شہروں پر منگل اور بدھ کی درمیانی رات 20 سے زائد میزائل حملے کیے گئے، جس کے نتیجے میں تقریباً 30 پاکستانی شہری شہید اور 45 سے زائد زخمی ہوئے۔ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا سخت جواب دیتے ہوئے اپنے دفاع میں بھارت کے 5 جنگی طیارے تباہ کر دیے اور سات ڈرون بھی مار گرائے۔
بھارتی حکومت نے اس حملے کے بعد کرتارپور راہداری کو سکھ یاتریوں کے لیے تا حکم ثانی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، کرتار پور راہداری اب سکھ زائرین کے لیے مکمل طور پر بند رہے گی۔
اس سے قبل، پاکستان نے بھارت کی جانب سے اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دینے کے بعد بھارتی شہریوں کو بھی ملک سے باہر جانے کی ہدایت دی تھی، لیکن سکھ یاتریوں کے لیے اس فیصلے میں استثنیٰ رکھا گیا تھا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کرتارپور راہداری کے بند ہونے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی آتی ہے یا کوئی مفاہمت کے امکانات پیدا ہوتے ہیں۔