
نئی دہلی: بھارتی خفیہ ادارے شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں، ایک جانب بم دھماکوں کی دھمکیاں مسلسل موصول ہو رہی ہیں، جبکہ دوسری جانب حقیقی دھماکے خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔ اتوار کی صبح دہلی کے علاقے روہنی میں سی آر پی ایف اسکول میں ہونے والے بم دھماکے نے خفیہ اداروں کو حرکت میں ڈال دیا ہے۔
اس دھماکے کے بعد متعدد تفتیشی ادارے تحقیقات میں مصروف ہیں، جبکہ فارنزک ماہرین نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں۔ اسکول کی دیواروں پر ایک پراسرار سفید پاؤڈر پایا گیا ہے، جس کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی نیشنل سیکیورٹی گارڈز کے کمانڈوز موقع پر پہنچ گئے اور فوری طور پر تفتیش کا آغاز کر دیا۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) سمیت دیگر اہم تفتیشی ادارے بھی اس معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں، اور تمام ضروری شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔ پولیس کے سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی بھی جانچ شروع کر دی ہے تاکہ ملزمان کا کوئی سراغ مل سکے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھارت میں 32 پروازوں کو بم دھماکوں کی دھمکی دی گئی، جس میں سے ایک پرواز کو ہنگامی طور پر اتارنا پڑا۔ ایک ہفتے کے دوران بھارتی ایئر لائنز کی تقریباً ساٹھ پروازوں کو بم دھماکوں کی دھمکی موصول ہو چکی ہے، یہ دھمکیاں ای میل اور فون کے ذریعے دی جا رہی ہیں۔
خفیہ ادارے بم کی جھوٹی دھمکیوں سے پریشان ہیں، تاہم ان حرکتوں کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں چھتیس گڑھ سے ایک 17 سالہ لڑکے کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حکام نے پروازوں پر سیکیورٹی سخت کرنے کے لیے اسکائے مارشلز (کمانڈوز) کی تعداد میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بم دھماکوں کی دھمکیاں ملنے والی ایئر لائنز میں انڈیگو، وستارا اور انڈین ایئر لائن شامل ہیں۔ ان ایئر لائنز نے متعلقہ سیکیورٹی اداروں کو آگاہ کر کے حفاظتی اقدامات کو مزید مؤثر بنا دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bhaai1h1i2h1.jpg