
انڈیا نے رواں ہفتے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جسے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے "ملک کے لیے بڑی کامیابی" اور ایک "تاریخی لمحہ" قرار دیا ہے۔ یہ میزائل 1500 کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے ہوا، پانی، یا زمین سے فائر کیا جا سکتا ہے۔
ہائپر سونک میزائل وہ ہتھیار ہیں جو آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ رفتار سے اپنے ہدف کی طرف بڑھتے ہیں۔ ان کا خصوصی نقطہ یہ ہے کہ یہ بیلسٹک میزائلز کے برعکس اپنے راستے کی سمت کو خود طے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس سے رکاوٹوں کو چکما دینا آسان ہوتا ہے۔ اس کی رفتار کی وجہ سے موجودہ اینٹی میزائل سسٹمز ان کا سامنا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔
ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے طویل عرصے سے ہائپر سونک میزائل کی تیاری پر کام کیا ہے۔ 2020 میں ڈی آر ڈی اے نے ہائپرسونک ٹیکنالوجی ڈیمونسٹریٹڈ وہیکل کا کامیاب تجربہ کیا تھا، جو موجودہ ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہوا ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائپر سونک میزائل کو جوہری صلاحیت سے لیس کیا جا سکتا ہے۔ یہ میزائل تقریباً 1700 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتے ہیں، اور ان پر دونوں روایتی اور جوہری وار ہیڈ نصب کیے جا سکتے ہیں۔
اگرچہ ہائپر سونک میزائل اسٹریٹیجک لحاظ سے بہت طاقتور ہیں، تاہم ان کی سمت کو شکل دینے کی صلاحیت ابھی تک موجود نہیں ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ دورانِ پرواز اپنی سمت تبدیل نہیں کر سکتے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈیا کو ہائپر سونک میزائل کی تیاری اور اسے فعال کرنے میں دو سے تین سال لگ سکتے ہیں۔ ان کی کامیابی کا دارو مدار مخصوص پروٹو ٹائپ ٹیسٹنگ پر ہوگا، جس کے بعد وہ حقیقی جنگی حالات میں استعمال کے لیے تیار ہوں گے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/HB3rCkb/hyper.jpg