بھارتی لوک سبھا انتخابات، ضلع ایٹاوا کی نشست پر بیوی شوہر کے مدمقابل آگئی

7injdidiiaecltionksjsj.png

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلائے جانے والے بھارت میں 19 اپریل سے مرکزی قانون ساز ایوان (لوک سبھا) کے انتخابات کا آغاز ہو چکا ہے جو 7 مختلف مرحلوں میں مکمل ہو گا۔

لوک سبھا کے انتخابات میں بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ایٹاوا کی نشست پر انتہائی دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی ہے جہاں پر نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک امیدوار کے مقابلے میں کوئی اور نہیں اس کی اپنی بیوی امیدوار ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اترپردیش کے ضلع ایٹاوا کی ایک نشست پر بی جے پی کی طرف سے موجودہ حکومت میں شامل رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور ان کے مقابلہ میں ان کی بیوی ہی الیکشن میں حصہ لے رہی ہے۔ مردولا کٹھیریا نے اپنے شوہر رام شنکر کٹھیریا کے خلاف اپنے کاغذات نامزدگی بطور آزاد امیدوار جمع کروائے ہیں۔


بھارت میں برسراقتدار مودی حکومت میں رام شنکر کٹھیریا مرکزی وزیر کے عہدے پر تعینات رہے چکے ہیں اور بی جے پی کی طرف سے تیسری دفعہ انتخابات لڑ رہے ہیں۔ رام شنکر کو حیرت اس وقت ہوئی جب ان کی طرف سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جانے کے بعد ان کی بیوی مردولا نے بھی اسی حلقے سے اپنے کاغذات نامزدگی بطور آزاد امیدوار جمع کروا دیئے۔

مردولا کٹھیریانے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک ایک جمہوریت ملک ہے جہاں پر ہر شخص آزاد ہے اور کسی بھی شخص کے خلاف انتخابات میں حصہ لے سکتا ہے، اسی وجہ سے اپنے شوہر کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہوں۔ مردولا کٹھیریا 2019ء کے الیکشن میں بھی اپنے شوہر کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کروا چکی ہیں جو انہوں نے بعد میں واپس لے لیے تھے۔

مردولا کٹھیریا سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے سوال پوچھا کہ کہیں وہ ماضی کی طرح اس دفعہ بھی اپنے شوہر کے خلاف جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی واپس تو نہیں لے لیں گی۔ مردولا کٹھیریا نے کہا کہ اس دفعہ میں نے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے نہیں جمع کروائے بلکہ میدان میں کھل کر اپنے شوہر کا مقابلہ کریں گی۔