بھارتی فوج نے حالیہ جھڑپوں میں پاک فضائیہ کے ہاتھوں اپنے لڑاکا طیارے تباہ ہونے کی پہلی بار تصدیق کر دی ہے۔
امریکی جریدے بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپوں میں بھارت نے لڑاکا طیارے کھوئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1928710859389391158
جب ان سے پاکستان کی جانب سے چھ بھارتی طیارے گرائے جانے کے دعوے کے بارے میں سوال کیا گیا تو جنرل انیل چوہان نے طیاروں کی درست تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ "یہ اہم نہیں، ہمارے لیے اصل سوال یہ ہے کہ طیارے گرے کیوں۔"
https://twitter.com/x/status/1928721564381622731
انہوں نے تسلیم کیا کہ جھڑپوں کے دوران بھارت کی جانب سے تکنیکی غلطیاں ہوئیں جنہیں بعد میں درست کیا گیا۔ ان کے مطابق، ان اصلاحات کے بعد بھارتی طیاروں نے طویل فاصلے تک اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بنیاد بناتے ہوئے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا آغاز کیا اور یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا۔ اس کے بعد 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں پر میزائل حملے کیے، جن کا پاکستانی فوج نے بھرپور اور فوری جواب دیا۔
بعد ازاں، 10 مئی کو بھارت نے ایک بار پھر نور خان ایئربیس اور رحیم یار خان ایئرپورٹ پر میزائل حملے کیے۔ پاکستان نے اس کے ردعمل میں آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا، جس کے دوران پاکستان نے بھارت کے 3 رافیل سمیت 6 لڑاکا طیارے گرائے، اور آدم پور، ادھم پور سمیت متعدد ایئرفیلڈز اور ایمونیشن ڈپوز کو بھی نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔
پاکستان کی موثر جوابی کارروائی کے بعد بھارت کو اپنی پوزیشن کمزور نظر آنے لگی، جس پر اس نے امریکا اور دیگر اتحادی ممالک سے جنگ بندی کے لیے مداخلت کی درخواست کی۔ نتیجتاً دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر عمل میں آیا۔
Last edited: