بھارتی جہازوں کی پاکستانی بندرگاہوں میں داخلے پر مکمل پابندی عائد

screenshot_1746369150138.png


اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی حکومت کی جانب سے لگائی گئی تجارتی پابندیوں کے ردعمل میں بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بھارتی پرچم بردار جہازوں کی پاکستانی بندرگاہوں پر آمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ وزارتِ بحری امور کے مطابق اب پاکستانی جہاز بھی بھارتی بندرگاہوں کا رخ نہیں کریں گے۔


ڈان نیوز کے مطابق یہ فیصلہ موجودہ کشیدہ حالات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کسی خاص معاملے پر استثنیٰ کی گنجائش صرف کیس ٹو کیس بنیاد پر ممکن ہوگی، تاہم عمومی طور پر بھارتی فلیگ کیریئرز کو پاکستان کی سمندری حدود میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔


یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت نے پاکستان سے براہِ راست یا کسی تیسرے ملک کے ذریعے کی جانے والی تمام درآمدات پر مکمل پابندی عائد کی تھی۔ بھارتی وزارتِ تجارت کے حکم نامے کے مطابق پاکستان سے کسی بھی قسم کا سامان درآمد نہیں کیا جائے گا، حتیٰ کہ ڈاک اور پارسل کی ترسیل بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔


بھارت نے یہ اقدامات 22 اپریل کو پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد پاکستان پر الزامات عائد کرتے ہوئے کیے۔ دہلی حکومت نے نہ صرف سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا بلکہ پاکستانی سفارتی عملے کو 30 اپریل تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت دی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے گئے اور کئی دیگر سخت فیصلے بھی کیے گئے۔


جوابی اقدامات میں پاکستان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد بھارت سے تجارت بند کرنے، واہگہ بارڈر کی عارضی بندش، بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود کی بندش، اور پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا۔


30 اپریل کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر خبردار کیا تھا کہ بھارت 24 سے 36 گھنٹوں میں کسی قسم کی عسکری جارحیت کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان، بھارت کے خودساختہ "مدعی، منصف اور جلاد" بننے کے رویے کو مسترد کرتا ہے اور کسی بھی مہم جوئی کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
 

Back
Top