
میڈیا رپورٹس کے مطابق این سی او سی کے خصوصی اجلاس میں ملک میں کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے تناسب کے پیش نظر تعلیمی ادروں کے حوالے سے اہم فیصلوں کا امکان تھا تاہم آج کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا۔
سربراہ این سی او سی اور وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت تعلیمی اداروں، عوامی اجتماعات اور شادی ہالز میں این پی آئیز کے حوالے سے این سی او سی کا خصوصی اور مشترکہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور صوبائی وزرائے تعلیم و صحت نے شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا کی بڑھتی صورتحال اور اضافے کی صورت میں بندشوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق اور تعلیمی ادارے کھلے رکھنے پر غور کیا گیا۔
ملک میں کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے تناسب کے پیش نظر تعلیمی ادروں کے حوالے سے اہم فیصلوں کا امکان تھا، تاہم آج کا اجلاس بے نتیجہ ہی ختم کردیا گیا۔ اس حوالے سے این سی او سی کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں، تعلیمی سیکٹر کی صورتحال پر بات چیت کے لیے کل تازہ اعداد و شمار کے ساتھ اجلاس دوبارہ ہوگا۔
ادھر این سی او سی نے بڑھتی ہوئی بیماری سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کے لیے صوبوں خصوصاً سندھ حکومت کے ساتھ بڑے پیمانے پر رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب کہ آج سے دوران پرواز کھانے کی تقسیم پر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی سنیکس اور کھانا تقسیم کرنے پر پابندی ہوگی۔
دوسی جانب این سی او سی کے اجلاس کے بعد لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کہا اسکولوں میں کورونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کروایا جا رہا ہے۔
وزیر تعلیم پنجاب نے کہا کہ اسکولوں کے بچوں کی اکثریت کو کورونا ویکسین لگوا دی گئی ہے اور ویکسی نیشن کے بغیراب بچے اسکولوں میں نہیں آسکتے جب کہ 12 سال سےکم عمربچوں کی اسکولوں میں حاضری 50 فیصد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ncoc-schools-pak.jpg