
بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا دوراقتدار ختم ہونے کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوریوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے اور معروف پاکستانی بینڈ نے 14 سال بعد بنگلہ دیش میں کسی کنسرٹ میں شرکت کی ہے۔
بنگلہ دیشی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے معروف ترین میوزک بینڈ نے 14 سالوں بعد بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ہونے ایک کنسرٹ میں مقامی بینڈز کے ساتھ پرفارم کیا۔
رپورٹس کے مطابق ڈھاکا میں "لیجنڈز آف دی ڈیکیٹڈ" نامی کنسرٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں بنگلہ دیش کے مقامی میوزک بینڈز کے علاوہ پاکستان کے معروف بینڈ جل کے فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ کنسرٹ کے لیے ابتدائی طور پر ڈھاکا ارینا کا انتخاب کیا گیا تھا تاہم بارش کی وجہ سے ہنگامی بنیادوں پر مقام تبدیل کیا گیا اور ایک دن بعد کنسرٹ کا ایک شاپنگ مال میں انعقاد کیا گیا۔
کنسرٹ میں پاکستانی بینڈ جل کے ساتھ 3 معروف بنگلہ دیشی بینڈز کنکلوزن، وائکنگز اور آرتھوہین نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا، آغاز کنکلوزن کی پرفارمنس سے ہوا لیکن حد سے زیادہ رش کی وجہ سے مسائل پیدا ہو گئے۔ وائکنگز بینڈ نے کنکلوزن کے بعد 5 گانے گائے تاہم چھٹے گانے کے دوران بدنظمی کے باعث انہیں اپنی پرفارمنس روکنا پڑی جس کے بعد ڈیڑھ گھنٹہ کیلئے کنسرٹ معطل کر دیا گیا۔
فوج کی مداخلت کے بعد نظم وضبط بحال ہونے کے بعد کنسرٹ دوبارہ شروع ہوا جس کے بعد پاکستانی معروف بینڈ جل نے شائقین کے زوردار نعروں میں وہ لمحے، بکرا ہوں، پنچھی اور عادت جیسے مشہور گانے گائے۔ جل نے 2012ء کے بعد بنگلہ دیش میں پہلا پرفارمنس دیا ہے، کنسرٹ بدنظمی کے باوجود یادگار پرفارمنس کے ساتھ ختم ہوا۔
منتظمین کا کہنا تھا کہ کنسرٹ کا مقام ہنگامی طور پر تبدیل ہونے کی وجہ سے بدنظمی ہوئی اور وہاں پر بہت زیادہ لوگ آگئے جن میں سے اکثر افراد ٹکٹ حاصل کیے بغیر کنسرٹ میں داخل ہو گئے۔ کنسرٹ میں شہریوں کے ہجوم اور انتظامیہ کے دوران اسی وجہ سے متعدد دفعہ جھڑپ بھی ہوئی جس کے بعد ہجوم پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ کو فوج کو بلانا پڑ گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bangladh2i12.jpg