بنگلہ دیشی رکن اسمبلی بھارت کے شہر کولکتہ میں لاپتہ رہنے کے بعد قتل

anwa111hi.jpg


بنگلہ دیش میں برسراقتدار سیاسی جماعت عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی انوارالعظم بھارت کے شہر کولکتہ میں قتل کر دیئے گئے۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں برسراقتدار سیاسی جماعت عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی جو بھارت میں ایک ہفتہ پہلے لاپتہ ہو گئے تھے ان کو قتل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ انوارالعظیم ایک ہفتہ تک لاپتہ رہنے کے بعد آج بھارت کے شہر کولکتہ میں مردہ حالت میں پائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی رکن اسمبلی کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ عوامی لیگ کے ٹکٹ پر تیسری دفعہ سرحدی ضلع جھیندہ سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے 56 سالہ انوارالعظیم12 مئی کو اپنے علاج کروانے کی غرض سے بھارت روانہ ہوئے تھے جس کے ایک ہی دن بعد وہ لاپتہ ہو گئے۔

وزیر داخلہ بنگلہ دیش اسد الزمان خان نے اس حوالے سے بتایا کہ انوارالعظیم کے قتل کے شبہ میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے 3 ملزموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کولکتہ اور بنگلہ دیش کی پولیس اس حوالے سے مشترکہ طور پر تفتیش کر رہی ہے اور معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے احتیاطی طور پر اس کیس کی تمام تفصیلات کو فوری منظرعام پر نہیں لا سکتے۔

کولکتہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد انوارالعظیم کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے مقتول کی لاش کو بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ بھارت کی ریاست مغربی بنگال کے سینئر پولیس افسر اخلیش چھیتورویدی کا کہنا تھا کہ ہم اس ہائوسنگ کمپلیکس کی ویڈیو بھی حاصل کر لی ہے جہاں پر وہ رہائش پذیر تھے اور تفتیش کے دوران ہمیں وہاں پر خون کے دھبے بھی نظر آئے ہیں۔

انوارالعظیم جس دوست کے گھر پر رہائش پذیر تھے اس نے 18 مئی کو ان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی اور رابطہ نہ ہونے پر ان کے خاندان نے بنگلہ دیشی حکومت سے رابطہ کیا جس کے بعد ان کی تلاش شروع کی گئی۔ وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد نے اپنی سیاسی جماعت کے رکن اسمبلی کے قتل پر گھرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔