بنگلا دیش کا ترکیہ کے جدید ڈرونز کا استعمال، بھارتی فوج پریشان

YLT1231MMQ.jpg

بنگلا دیش نے بھارت کی سرحد کے قریب ترکیہ کے تیار کردہ بیریکٹر ٹی بی ٹو ڈرونز کی تعیناتی کی ہے، جس نے بھارتی قیادت کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ انڈین میڈیا میں، خاص طور پر "انڈیا ٹوڈے" کی جانب سے، اس معاملے پر پروپیگنڈا شروع کر دیا گیا ہے اور سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ بھارت اس جدید ٹیکنالوجی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے یا نہیں۔

بنگلا دیش کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ ان ڈرونز کی تعیناتی کا مقصد نگرانی نہیں بلکہ خفیہ آپریشنز میں مدد گاری ہے۔ یہ ڈرونز کسی بھی ممکنہ حملے کا فوری جواب دینے کے لیے تیار کیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی تعیناتی کی حکمت عملی پر زور دیا جا رہا ہے۔

بنگلا دیش کے اس اقدام نے بھارتی قیادت کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، خاص طور پر بیریکٹر ٹی بی ٹو ڈرونز کی کامیاب تاریخ کے پیش نظر۔ 2020 میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان نگورنو کاراباخ میں لڑائی کے دوران، آذری فوج نے ترکیہ کے ڈرونز کو کامیابی سے استعمال کیا، جس سے یہ واضح ہوا کہ ترکیہ کی ڈرون ٹیکنالوجی ہتھیاروں کے میدان میں کتنا اثر انداز ہو سکتی ہے۔

بھارتی دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ بنگلا دیش کی جانب سے ڈرونز کی تعیناتی بھارت کے لیے ایک چیلنج کے طور پر ابھر سکتی ہے۔ بھارت کی خود کی دفاعی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان لگتا ہے، خاص طور پر جب بات جدید ٹیکنالوجی اور کمزور مقامات کی ہو۔

صرف بنگلا دیش ہی نہیں بلکہ یوکرین نے بھی ترکیہ سے بیریکٹر ٹی بی ٹو ڈرونز کی بڑی تعداد حاصل کی ہے اور انہیں جنگ کے مختلف مواقع پر کامیابی سے استعمال کیا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ترکیہ کی ڈرونز عالمی طور پر اہمیت اختیار کر چکی ہیں اور مختلف علاقوں میں جنگی حکمت عملی میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔​
 

Back
Top