بنانا ریپبلک کس نے بنادئِ
میرا اگرچہ طاہر القادری سے کسی قسم کا تعلق نہیں مگر جب سوچتا ہوں کہ لاہور میں جو کچھ ہوا، وہ پاکستانی تھے، پاکستان کے شہری تھے ان کو قتل کرنا پنجاب حکومت نے اپنی فرائض میں کیوں سمجھا، چودہ پاکستانی مرد و خواتین کو دن دھاڑے گولیوں سے چھلنی کردیا گیا۔ ایسا کیوں ہوا؟؟؟
ن لیگی رہنما میڈیا پر آکر بار بار فرما رہے ہیں یہ بنانا ریپبلک نہیں۔ کتنے بے غیرت اور بے ضمیر لوگ ہو تم۔ آج تک اس واقعہ کی ایف آئِ آر درج نہیں ہوئی۔ اس ملک کو ن لیگیوں نے بنانا ریپبلکوں میں شامل کر دیا۔ یہاں گلو بٹ اور پومی بٹ جیسے لوگوں کو پنجاب کا ن لیگی قانوں تحفظ دیتا ہے۔ یہ پاکستان کا قانون نہیں۔ یہ پنجاب کا ن لیگی قانون ہے
تمام بہنیں بھائی جو باہر ممالک میں رہائش پزیر ہیں انہیں علم ہوگا کہ اگر بیرون ملک کسی کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کرائی جائے تو پولیس پوچھتی ہے کہ آپ کو کس کس پر شک ہے، یا کون اس میں ملوث ہوسکتا ہے۔ آیف آئی آر کٹوانے والا نام دیتا ہے تو پولیس اپنی تحقیق کا آغاز کرتی ہے۔ ان لوگوں کو تھانہ بلایا جاتا ہے اور اگر وہ ملوث نہ ہوں تو انہیں باعزت بری کر دیا جاتا ہے۔ یہی وجہہ ہے کہ طاہر القادری صاحب نے اکیس ناموں کا مطالبہ کیا، یہ ایک نارمل پراسس ہے
اب اس ن لیگی پنجاب قانون نے باقی چیزیں تو دور کی بات چودہ قتل پر میں دوبارہ دھراتا ہوں چودہ قتل پر کوئِ ایف آئِ آر نہیں کاٹی۔ ایسا کسی باہر ملک ہوجائے تو مہذب قومیں تین دن کا سوگ مناتی ہے، مگر یہ بے غیرت لوگ ہیں۔
اس ملک کو بنانا ریپبلک کی طرف لے جانے والے تمام ن لیگی اس مملکت پاکستان، پاکستان کے آئین اور اس کی عوام کے مجرم ہیں
ان سب کو انصاف کے کٹہرے میں صرف ایک جماعت کھڑا کرے گی اور وہ ہے پاکستان تحریک انصاف
منظم اور پر امن احتجاج اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک دونوں ڈاکو اور قاتل بھائی استعفی' نہیں دیتے۔