
بلین ٹری سونامی میں 6 ارب روپے کیش کی صورت میں ادا کیے جانے کا انکشاف۔۔۔جن اشخاص کو سرکاری رقم کیش کی صورت میں ادا کی گئی ان میں سے متعدد کے شناختی کارڈ ہی دستیاب نہیں : نیب حکام
چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی نورعالم خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں بلین ٹری سونامی منصوبے کے حوالے سے نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) حکام کی طرف سے انہیں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دوراقتدار میں شروع کیے گئے منصوبے بلین ٹری سونامی کے تحت خلاف قانون 6 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔
نیب حکام کا چیئرمین پی اے سی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ سرکاری رقم کیش کی صورت میں ادا نہیں کی جا سکتی یہ کرپشن کے زمرے میں آتی ہے اور جن اشخاص کو سرکاری رقم کیش کی صورت میں ادا کی گئی ان میں سے متعدد کے شناختی کارڈ ہی دستیاب نہیں ہیں جبکہ بعض دستاویزات پر کیش رقم ادا کرنے کیلئے ایک ہی شخص کے انگوٹھے کے نشان لیے گئے ہیں۔
نیب حکام کی طرف سے سرکاری رقم کیش کی صورت میں ادا کرنے پر ملزمان کو گرفتاری کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی نور عالم خان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر کے فرسٹ کزن کو بلین ٹری سونامی کی مد میں 6 ارب روپے کی کیش کی صورت میں ادائیگی سے ملک سے کھلواڑ کیا گیا ہے حالانکہ یہ رقم کراس چیک کے ذریعے ہونی چاہیے تھے جبکہ اس منصوبے کی کچھ رقم حوالے کے ذریعے بھی کی گئی ہے، فوری طور اس کیس میں گرفتاریاں ہونی چاہئیں تاکہ ملزمان ملک سے بھاگ نہ سکیں۔
دریں اثنا پی اے سی اجلاس میں نیب کی کارکردگی زیربحث آئی جس پر قائم مقام چیئرمین نیب ظاہر شاہ نے کہا کہ ہمارے کیسز میں تاخیر ہوئی ہے لیکن کچھ کیسز ایسے ہیں جن کیلئے سالوں چاہئیں۔ بلین ٹری سونامی منصوبے میں 540 ملزمان بنتے ہیں، ہر دن ایک ملزم کو سنوں تو 540 دن چاہئیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیسز جلد حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی تعداد کم ہو رہی ہے
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/noor-alamaah.jpg