redaxe
Politcal Worker (100+ posts)
پاکستان کی فوج نے صوبہ بلوچستان میں کھجور کے کاشتکاروں کی مدد کے لیے ایک نئی سکیم شروع کی ہے جس کے تحت بلوچستان سے کھجور خرید کر پنجگور کے نام سے دنیا بھر میں برآمد کی جائےگی۔
کور کمانڈر کوئٹہ کے ایک ترجمان کرنل خالد نے بی بی سی کو بتایا کہ پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا کھجور پیدا کرنے والا ملک ہے اور پاکستان میں ساٹھ فیصد کھجور بلوچستان کی مکران ڈویژن میں پیدا ہوتی ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ کھجور پیدا کرنے والے ممالک میں مصر، سعودی عرب، ایران اور متحدہ عرب امارات کے بعد پاکستان کا نمبر آتا ہے۔کرنل خالد نے بتایا کہ پنجگور میں مساواتی نام کی ایک کھجور ایسی ہوتی ہے جو دنیا بھر میں ذائقے، شکل اور حجم کے لحاظ سے اپنی طرز کی واحد کھجور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں باہر کے بیوپاری سے پچیس سے تیس روپے کلو گرام یہ کھجور خریدتے ہیں اور سعودی عرب، عراق اور دیگر عرب ممالک میں اسے اپنے نام سے پیک کرکے ڈالروں میں بیچتے ہیں۔ کرنل خالد نے بتایا کہ امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے بلوچستان میں ستر فیصد کے قریب کھجور باغات میں ہی پڑے پڑے خراب ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کور کمانڈر کی ہدایت پر یہ فیصلہ ہوا ہے کہ فوج کی ٹرانسپورٹ کمپنی این ایل سی کے ذریعے بلوچستان سے مساواتی کھجور ایک سو روپیہ فی کلو یا اس سے بھی زیادہ رقم میں خرید کر کراچی پہنچائے گی جہاں پنجگور کے نام سے اسے پاکستانی برانڈ کے طور پر دنیا میں بھیجا جائے گا۔ کور کمانڈر کوئٹہ کے ترجمان کے مطابق فوج نے کراچی میں ایک نجی کمپنی سے بات کی ہے جو یہ کاروبار کرے گی اور فوج انہیں مکمل سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پورے کام کی نگرانی بھی کرے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں سالانہ ساڑھے چار لاکھ سے ساڑھے چھ لاکھ ٹن کھجور پیدا ہوتی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ دو ہزار چار میں پاکستان میں ساڑھے چھ لاکھ ٹن کھجور پیدا ہوئی لیکن بعد میں بارشوں کے موسم کی وجہ سے یہ پیداوار کم ہوکر ساڑھے چار لاکھ ٹن ہوگئی۔ پاکستان میں بلوچستان کے بعد سب سے زیادہ کھجور صوبہ سندھ کے دو اضلاع سکھر اور خیرپور میں پیدا ہوتی ہے۔

کور کمانڈر کوئٹہ کے ایک ترجمان کرنل خالد نے بی بی سی کو بتایا کہ پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا کھجور پیدا کرنے والا ملک ہے اور پاکستان میں ساٹھ فیصد کھجور بلوچستان کی مکران ڈویژن میں پیدا ہوتی ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ کھجور پیدا کرنے والے ممالک میں مصر، سعودی عرب، ایران اور متحدہ عرب امارات کے بعد پاکستان کا نمبر آتا ہے۔کرنل خالد نے بتایا کہ پنجگور میں مساواتی نام کی ایک کھجور ایسی ہوتی ہے جو دنیا بھر میں ذائقے، شکل اور حجم کے لحاظ سے اپنی طرز کی واحد کھجور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں باہر کے بیوپاری سے پچیس سے تیس روپے کلو گرام یہ کھجور خریدتے ہیں اور سعودی عرب، عراق اور دیگر عرب ممالک میں اسے اپنے نام سے پیک کرکے ڈالروں میں بیچتے ہیں۔ کرنل خالد نے بتایا کہ امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے بلوچستان میں ستر فیصد کے قریب کھجور باغات میں ہی پڑے پڑے خراب ہوجاتی ہے۔
پنجگور میں پیدا ہونے والی مساواتی نامی کھجور دنیا بھر میں ذائقے، شکل اور حجم کے لحاظ سے اپنی طرز کی واحد کھجور ہے۔
انہوں نے کہا کہ کور کمانڈر کی ہدایت پر یہ فیصلہ ہوا ہے کہ فوج کی ٹرانسپورٹ کمپنی این ایل سی کے ذریعے بلوچستان سے مساواتی کھجور ایک سو روپیہ فی کلو یا اس سے بھی زیادہ رقم میں خرید کر کراچی پہنچائے گی جہاں پنجگور کے نام سے اسے پاکستانی برانڈ کے طور پر دنیا میں بھیجا جائے گا۔ کور کمانڈر کوئٹہ کے ترجمان کے مطابق فوج نے کراچی میں ایک نجی کمپنی سے بات کی ہے جو یہ کاروبار کرے گی اور فوج انہیں مکمل سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پورے کام کی نگرانی بھی کرے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں سالانہ ساڑھے چار لاکھ سے ساڑھے چھ لاکھ ٹن کھجور پیدا ہوتی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ دو ہزار چار میں پاکستان میں ساڑھے چھ لاکھ ٹن کھجور پیدا ہوئی لیکن بعد میں بارشوں کے موسم کی وجہ سے یہ پیداوار کم ہوکر ساڑھے چار لاکھ ٹن ہوگئی۔ پاکستان میں بلوچستان کے بعد سب سے زیادہ کھجور صوبہ سندھ کے دو اضلاع سکھر اور خیرپور میں پیدا ہوتی ہے۔