بلوچستان میں سیاسی بحران مزیدبڑھ گیا،وزیر اعلیٰ سے ناراض اراکین کابڑافیصلہ

9.jpg

بلوچستان میں سیاسی بحران شدت اختیار کرنے لگا، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال سے اختلافات پر کابینہ سے تین وزراء اور دو مشیروں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق ناراض اراکین نے اپنے استعفے ظہور بلیدی کو جمع کروا دیئے، وزرا اور مشیروں کے علاوہ 4 پارلیمانی سیکریٹریز نے بھی اپنے استعفیٰ جمع کروا دیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ استعفیٰ جمع کرانے والے وزرا میں وزیر خزانہ ظہور بلیدی، عبدالرحمان کھیتران، اسد بلوچ شامل ہیں، جب کہ مشیروں میں اکبر آسکانی، محمد خان لہڑی شامل ہیں، چار پارلیمانی سیکریٹریز میں بشریٰ رند، رشید بلوچ، سکندر عمرانی اور ماہ جبین شامل ہیں۔


واضح رہے کہ بلوچستان میں حکمران جماعت کے ناراض اراکین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ تین سال کے دوران بلوچستان میں شدید مایوسی، بدامنی اور بے روزگاری رہی ہے اور اداروں کی کارکردگی متاثر ہوئی، آج بلوچستان میں لوگ احتجاج کر رہے ہیں ،جام کمال کو چاہیے بلوچستان کے وسیع تر مفاد کیلئے خود مستعفیٰ ہو جائیں۔

ناراض اراکین کی جانب سے مستعفی ہونے کا اعلان وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کو استعفیٰ دینے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔
 

ealtaf

Minister (2k+ posts)
I think Jam Kamal is not a corrupt Chief Minister, they all are asking money to do corruption. Which is not happening under him. Gang of Daku's are coming together to sack him. In my view he is doing good job in Baluchistan. Let's see what happens.
 

Back
Top