
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستانی پارلیمانی سفارتی کمیٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی اور بھارت کی خفیہ ایجنسی را مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کریں تو دونوں ممالک میں دہشت گردی میں نمایاں کمی دیکھی جا سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اب بھی کئی محاذوں پر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہا ہے، لیکن بدقسمتی سے بھارت کے مقابلے میں پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی تعداد زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی بھارت کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے دہشت گردی سے متعلق تحفظات کو دور کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ "اگر ہم ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے مل کر کام کریں، تو نتائج کہیں زیادہ مؤثر ہوں گے،" بلاول کا کہنا تھا۔
انہوں نے تجویز دی کہ اگر آئی ایس آئی اور را اکٹھے بیٹھ کر دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی کریں، تو نہ صرف دونوں ملکوں میں امن قائم ہو سکتا ہے بلکہ خطے میں دہشت گردی کی شدت بھی کم ہو سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مذاکرات، تحقیقات اور ہر مسئلے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان نے عالمی قوانین کے تحت کسی بھی قانونی ذمہ داری کے بغیر بھی بین الاقوامی احتساب کو خوش آمدید کہا، کیونکہ ہمیں یقین تھا کہ ہمارے ہاتھ صاف ہیں۔
انہوں نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واحد ملک جو مذاکرات، تحقیقات اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو قبول کرنے سے انکار کر رہا ہے، وہ بھارت ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2025/06/04210821e05eb5b.jpg