بغیر مینڈیٹ کے اقتدار میں بیٹھے لوگ ہمیں اقدامات پر مجبور نا کریں،گنڈاپور

8alimainkjshshhwarnisndhd.png

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بغیر مینڈیٹ کے بیٹھے لوگ ہمیں اقدامات پر مجبور نا کریں، ہم بہت برداشت کرچکے ہیں اور اب ہماری برداشت ختم ہورہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا ہے کہ اپنے حق کیلئے ہر جگہ جاکر مطالبات پیش کروں گا، ہر صوبے میں جاؤں گا اور کنونشنز کروں گا، ہمیں قانون کے مطابق مخصوص نشستیں دی جائیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ایک بار پھر پی ڈی ایم ٹو بیٹھ گئی ہے، بغیر مینڈیٹ کے بیٹھے ہوئے لوگ ہمیں اقدامات پر مجبور نا کریں ہم بہت کچھ برداشت کرچکے ہیں اور اب ہماری برداشت کی حد ختم ہوچکی ہے، ایوان کسی کی ملکیت نہیں ہے ، سینیٹ الیکشن میں ہماری نمائندگی ہی نہیں تھی؟ قانون کے مطابق چلیں، حقوق نا ملے تو حق چھیننا بھی آتا ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی کے کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں 8 فروری کی تاریخ دہراگیا ہے، ہم بھی قانون اپنےہاتھ میں لے سکتے تھے، مگر ہم نے عوامی مینڈیٹ کو عزت دی، صوبے میں سب کو مکمل آزادی دی، مگر ہمارے ہی امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے نہیں دی گئی، پنجاب میں کچھ حلقے ایسے تھے جہاں ہمیں پہلے سے زیادہ ووٹ ملے۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا وفاق نے پیغام بھیجا کہ بجلی چوری پر بات کرنا چاہتے ہیں مگر یہاں بات چیت سے پہلے ہی واپڈا کے ذریعے کارروائیاں شروع کردی گئیں، ہمارے لوگوں کو چور نا کہا جائے، چوری ہم نہیں کرتے ۔

انہوں نے وفاق کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ مجھ سے بات کریں، عوام سے میں خود بات کروں گا مگر میں اپنے لوگوں کیلئے چور کا لفظ بالکل برداشت نہیں کروں گا، اگر میں اپنے صوبے کا حق نہیں لے سکتا تو مجھے کرسی پر بیٹھنے کا کیا حق ہے؟
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
8alimainkjshshhwarnisndhd.png

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بغیر مینڈیٹ کے بیٹھے لوگ ہمیں اقدامات پر مجبور نا کریں، ہم بہت برداشت کرچکے ہیں اور اب ہماری برداشت ختم ہورہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا ہے کہ اپنے حق کیلئے ہر جگہ جاکر مطالبات پیش کروں گا، ہر صوبے میں جاؤں گا اور کنونشنز کروں گا، ہمیں قانون کے مطابق مخصوص نشستیں دی جائیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ایک بار پھر پی ڈی ایم ٹو بیٹھ گئی ہے، بغیر مینڈیٹ کے بیٹھے ہوئے لوگ ہمیں اقدامات پر مجبور نا کریں ہم بہت کچھ برداشت کرچکے ہیں اور اب ہماری برداشت کی حد ختم ہوچکی ہے، ایوان کسی کی ملکیت نہیں ہے ، سینیٹ الیکشن میں ہماری نمائندگی ہی نہیں تھی؟ قانون کے مطابق چلیں، حقوق نا ملے تو حق چھیننا بھی آتا ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی کے کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں 8 فروری کی تاریخ دہراگیا ہے، ہم بھی قانون اپنےہاتھ میں لے سکتے تھے، مگر ہم نے عوامی مینڈیٹ کو عزت دی، صوبے میں سب کو مکمل آزادی دی، مگر ہمارے ہی امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے نہیں دی گئی، پنجاب میں کچھ حلقے ایسے تھے جہاں ہمیں پہلے سے زیادہ ووٹ ملے۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا وفاق نے پیغام بھیجا کہ بجلی چوری پر بات کرنا چاہتے ہیں مگر یہاں بات چیت سے پہلے ہی واپڈا کے ذریعے کارروائیاں شروع کردی گئیں، ہمارے لوگوں کو چور نا کہا جائے، چوری ہم نہیں کرتے ۔

انہوں نے وفاق کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ مجھ سے بات کریں، عوام سے میں خود بات کروں گا مگر میں اپنے لوگوں کیلئے چور کا لفظ بالکل برداشت نہیں کروں گا، اگر میں اپنے صوبے کا حق نہیں لے سکتا تو مجھے کرسی پر بیٹھنے کا کیا حق ہے؟
اب کے مار-- تو بتاتا ہوں
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
برائے مہربانی ہندوستان یا اسرائیل کی مثال لکھنا بند کریں
کیوں کہ
ان دونوں ملکوں کی فوج اپنے ملک کی عوام پر ظلم نہیں کرتی