بغیر ثبوتوں کے چور ڈاکو بنا کر پیش کیا جائے دل ٹوٹتا ہے۔ خواجہ سعد رفیق

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں
تمام شہر نے، پہنے ہوئے ہیں دستانے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Here is answer, in just few seconds,,
دکھوجی اگر میں شرلاک ہومز ہوتا تو لوگوں کے ہاتھ چک کرنے کی بجاے میں انکے ناک چک کرتا
کیونکہ عین ممکن ہے قاتل نے خونی دستانوں کے ساتھ اپنی ناک صاف کی ہو…..اب اس میں کیا
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
اتنی بک بک کرتے ہیں صرف ایک بات نہیں بتاتے
یہ اربوں تمھارے جیسے جاہل انپڑھ بےہنر ذہنی معذوروں
کیسے آیا-
جب الله دیتے ہیں تو جھپر پھاڑ کر دیتے ہیں؟ تمہیں کیا تکلیف ہے
اگر ابھی بھی نہیں مان رہے تو مرے گاؤں جا کر خود اپنی آنکھوں سے
دیکھ لو ہمارے چھپر کی چھت ابھی بھی پھٹی ہوئی ہے. ?
 

Haha

Minister (2k+ posts)
ابے ضیا کے پالتو کتے سعد رفیق بونے دو فٹے تو وہ فراڈیا ہے جس نے اپنے باپ کی موت کو بھٹو پر ڈال کر جھوٹ بھونک کر کیش کرایا جبکہ کچھ لوگوں کے بقول اس حرام کے نطفے کی ماں نے خود کسی شرمناک وجہ سے اپنے شوہر کو مروا کر بیٹوں کے ساتھ مل کر اس کو کیش کروایا ایک ٹکٹ میں دو مزے اپنے غریب مزدور ٹائپ بندے خواجہ رفیق جان بھی چھڑالی اور اسکو کیش بھی کرا لیا اس کا جھوٹا الزام بھٹو پر ناجائز لگا کر
اس کا باپ دراصل اسکی ماں اور اپنے حرامی بیٹوں کے برعکس ایک سیدھا سادھا شریف اور نہایت بے ضرر قسم کا ایک نہایت معمولی سیاسی ورکر تھا جس کا زندہ رہنا یا مرنا بھٹو جیسے قد آور لیڈر کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا تھا ایسے معمولی کارکن ہزاروں کی تعداد میںٗ روازانہ ہی چیونٹیوں کی طرح مارے جاتے ہیں

اور کوئی وہ ایسی توپ نہیں تھی کوئی اہم سیاسی لیڈر اور بھٹو کا مخالف بھی نہیں تھا نہ ہی بھٹو کے لئے کوئی خطرہ کہ بھٹو جیسا لیڈر اس جیسے غریب اور دیہاڑی دار کو مروا تا اور اس کو قتل کروا کے اس سے جان چھڑاتا
ایسے معمولی ورکر اس وقت کے حساب سے بھٹو جیسے لیڈروں کے آگے کسی کیڑے مکوڑے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے تھے
اور یہ سمجھنا کوئی راکٹ سائنس نہیں کہ وہ بیچارہ دیہاڑی دار مزدور بھٹو کا نہ کچھ پٹ سکتا تھا نہ کچھ بگاڑ سکتا تھا نہ ہی اس کو کچھ فائیدہ پہنچا سکتا تھا پھر بھٹو پاگل تھا کہ اس جیسے معمولی ورکر اور بے ضرر کو مرواتا لیکن اس کی اس پراسرار موت سے (بہت سے لوگوں کے بقول جسے خود اس خواجے کی ماں نے مروایا )
اس غریب مزدور اور کارکن خواجہ رفیق کے بیٹوں اور ماں نے جتنی مکاری سے اس موت سے فائیدہ اٹھایا
وہ کسی سے چھپا ہوا نہیں کیونکہ یہ نہایت مکار اور عیار ماں بیٹے تھے ان لوگوں نے اس پر اسرار قتل جو بعض لوگوں کے بقول انکی ۔۔۔ کے ان کے باپ کے قاتل سے ناجائز تعلقات کا شاخسانہ تھا اسکی ماں نے اس قتل کو کیش کرایا اور بھٹو پر اس قتل کا جھوٹا الزام لگایا پھر جب ضیا نے بھٹو کا تختہ الٹا تو ان لوگوں نے چوہدری برادران سے رابطہ کیا اور چوہدری برادران نے اور ہزاروں لوگوں کی طرح ترس کھا کر ان ماں بیٹوں کو بھی زکات دینی شروع کردی اور جنرل ضیاکے وزیر چوہدری ظہور الہی کی زکات اور امداد وصول کے ساتھ ساتھ اس کی مکار ماں نے چوہدری برادران کے ہی توسط سے ضیا تک رسائی حاصل کرلیُ اور اپنا دکھڑا سنا کر بھٹو پر اپنے خاوند کے قتل کا جھوٹا الزام لگا کر
خود جنرل ضیاکی چاپلوسی کرکے مظلوم بن کر خود ضیا کی حکومت میں شامل ہوگئی
اور یہ چوہدری برادران کی زکات پر پلے بڑھے دونوں بھائی بھی اتنے مکار اور حرامی تھے کہ
ان سب ماں بیٹوں نے مل کر بھٹو پر قتل کا جھوٹا الزام لگا کر ضیا کی حکومت میں شامل ہوئے اور اتنے حرامی بے غیرت کرپٹ اور کنجر کہ دو ٹکے کے بھوکے ننگوں سے سیاست میں آکر کرپشن کرکے ارب پتی بن گئے حرام کا نطفہ سعد دو فٹا بونا اتنا حرامی ہے کہ پہلے اپنے حرام کے پیسے کو منی لانڈر کرنے کے واسطے کروڑوں روپے کے لوگوں کے نام نکلے ہوئے پرائز بونڈ ان لوگوں سے انعام سے زیادہ رقم دے کر خریدتا کر اپنے نام سے ان کو کیش کرا کے اپنا حرام کا اور لوٹ مار کا پیسہ لانڈر کرتا رہا
اور پھر جنرل ضیا کے پالے ہوئے یہ کتے ضیا کے مرنے کے بعد نواز شریف کے پالتو کتے بن کر اور لوٹ مار کرکے ارب پتی بن چکے ہیں
 
Last edited:

Haha

Minister (2k+ posts)
ابے ضیا کے پالتو کتے سعد رفیق دو فٹے بونے تو وہ فراڈیا ہے جس نے اپنے باپ کی موت کاجھوٹا الزام بھٹو پر لگا کر جھوٹ بھونک کر کیش کرایا

جبکہ کچھ لوگوں کے بقول اس حرام کے نطفے کی ماں نے خود کسی شرمناک وجہ سے اپنے شوہر کو مروا کر بیٹوں کے ساتھ مل کر اس کو کیش کروایا

ایک ٹکٹ میں دو مزے اپنے غریب مزدور ٹائپ بندے خواجہ رفیق جان بھی چھڑالی اور اسکو کیش بھی کرایا اس کا جھوٹا الزام بھٹو پر لگا کر ضیا سے فائدے اٹھائے

اس کا باپ دراصل اسکی ماں اور اپنے حرامی بیٹوں کے برعکس ایک سیدھا سادھا شریف اور نہایت بے ضرر قسم کا ایک نہایت معمولی سیاسی ورکر تھا

جس کا زندہ رہنا یا مرنا بھٹو جیسے قد آور لیڈر کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا تھا ایسے معمولی کارکن ہزاروں کی تعداد میںٗ روازانہ ہی چیونٹیوں کی طرح مارے جاتے ہیں
اور کوئی وہ ایسی توپ نہیں تھی کوئی اہم سیاسی لیڈر اور بھٹو کا مخالف بھی نہیں تھا

نہ ہی بھٹو کے لئے کوئی خطرہ کہ بھٹو جیسا لیڈر اس جیسے غریب اور دیہاڑی دار کو مروا تا اور اس کو قتل کروا کے اس سے جان چھڑاتا
ایسے معمولی ورکر اس وقت کے حساب سے بھٹو جیسے لیڈروں کے آگے کسی کیڑے مکوڑے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے تھے
اور یہ سمجھنا کوئی راکٹ سائنس نہیں کہ وہ بیچارہ دیہاڑی دار مزدور بھٹو کا نہ کچھ پٹ سکتا تھا نہ کچھ بگاڑ سکتا تھا نہ ہی اس کو کچھ فائیدہ پہنچا سکتا تھا پھر بھٹو پاگل تھا کہ اس جیسے معمولی ورکر اور بے ضرر کو مرواتا

لیکن اس کی اس پراسرار موت سے (بہت سے لوگوں کے بقول جسے خود اس خواجے کی ماں نے مروایا )
اس غریب مزدور اور کارکن خواجہ رفیق کے بیٹوں اور ماں نے جتنی مکاری سے اس موت سے فائیدہ اٹھایا
وہ کسی سے چھپا ہوا نہیں

کیونکہ یہ نہایت مکار اور عیار ماں بیٹے تھے ان لوگوں نے اس پر اسرار قتل جو بعض لوگوں کے بقول انکی ۔۔۔ کے ان کے باپ کے قاتل سے ناجائز تعلقات کا شاخسانہ تھا اسکی ماں نے اس قتل کو کیش کرایا اور بھٹو پر اس قتل کا جھوٹا الزام لگایا

پھر جب ضیا نے بھٹو کا تختہ الٹا تو ان لوگوں نے چوہدری برادران سے رابطہ کیا اور چوہدری برادران نے اور ہزاروں لوگوں کی طرح ترس کھا کر ان ماں بیٹوں کو بھی زکات دینی شروع کردی

اور جنرل ضیاکے وزیر چوہدری ظہور الہی کی زکات اور امداد وصول کے ساتھ ساتھ اس کی مکار ماں نے چوہدری برادران کے ہی توسط سے ضیا تک رسائی حاصل کرلیُ اور اپنا دکھڑا سنا کر بھٹو پر اپنے خاوند کے قتل کا جھوٹا الزام لگا کر
خود جنرل ضیاکی چاپلوسی کرکے مظلوم بن کر خود ضیا کی حکومت میں شامل ہوگئی
اور یہ چوہدری برادران کی زکات پر پلے بڑھے دونوں بھائی بھی اتنے مکار اور حرامی تھے کہ
ان سب ماں بیٹوں نے مل کر بھٹو پر قتل کا جھوٹا الزام لگا کر ضیا کی حکومت میں شامل ہوئے اور اتنے حرامی بے غیرت کرپٹ اور کنجر کہ دو ٹکے کے بھوکے ننگوں سے سیاست میں آکر کرپشن کرکے ارب پتی بن گئے

حرام کا نطفہ سعد دو فٹا بونا اتنا حرامی ہے کہ پہلے اپنے حرام کے پیسے کو منی لانڈر کرنے کے واسطے کروڑوں روپے کے لوگوں کے نام نکلے ہوئے پرائز بونڈ ان لوگوں سے انعام سے زیادہ رقم دے کر خریدتا کر اپنے نام سے ان کو کیش کرا کے اپنا حرام کا اور لوٹ مار کا پیسہ لانڈر کرتا رہا اور یہُ سارا کچھ آن ریکارڈ ہے
اور پھر جنرل ضیا کے پالے ہوئے یہ کتے ضیا کے مرنے کے بعد نواز شریف کے پالتو کتے بن کر اور لوٹ مار کرکے ارب پتی بن چکے ہیں
 

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)

اب ایسے بے غیرت کو تھانے یا عدالت کے بجائے مفتی عزیز الرحمان کے پاس دو راتیں تنظیم سازی کرنے کے لئے چھوڑیں ، جواب وہ خود لے لیگا​