
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی کرکے ایسے پھنسے کے مزید پھنستے ہی جارہے ہیں، معافیاں بھی کسی کام نہیں آرہیں۔
برطانیہ میں کورونا کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران وزیراعظم ہاؤس میں پارٹیاں کی جاتی رہیں جس میں شراب کا بے تحاشہ استعمال کیا گیا۔
بورس جانسن کے گھر پر کورونا وائرس کے دوران پارٹیز کرنا قیادت کی ناکامی ہے،اسکینڈل پر سینئربیوروکریٹ سوگرے کی رپورٹ آگئی،کہا ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پر پارٹیز کی اجازت نہیں ملنا چاہئے تھی۔
رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا کہ جس وقت برطانوی عوام لاک ڈاؤن کے باعث گھروں میں مقید تھے اسی دوران برطانوی وزیراعظم ہاؤس میں پارٹیوں کا تواتر سے انعقاد کیا جاتا رہا،پارٹیوں کے انعقاد کو حکومتی قیادت کی ناکامی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا گیا کہ ابتدائی رپورٹ میں ٹین ڈاؤننگ اور کیبنٹ آفس میں قیادت کی ناکامی واضح ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان پارٹیوں میں شراب کا بے تحاشہ استعمال کیا گیا جب کہ شہزادہ فلپ کی آخری رسومات سے قبل بھی پارٹی کی گئی،عوامی نمائندوں سے اس طرح کی توقع نہیں تھی،پارٹی گیٹ اسکینڈل پر اپوزیشن نے برطانوی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تو پولیس نے بھی لاک ڈاؤن میں پارٹیوں میں قوانین کیخلاف ورزی پرتحقیقات پرغورشروع کیا۔
دوسری جانب بورس جانسن نے پھر عوام سے معافی مانگ لی کہا غصہ جائز ہے جانتا ہوں سوری کہنا کافی نہیں،اپوزیشن رہنما نے کہا جانسن پولیس تحقیقات کے پیچھے چھپنے کی کوشش کررہےہیں۔
کورونا وبا سے بدترین متاثرہ ممالک میں برطانیہ کا بھی شمار ہوتا ہے جہاں ہزاروں افراد اس وبا کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے،کورونا سے بچاؤ کے لیے برطانیہ میں کئی بار لاک ڈاؤن کیا گیا اور عوام زندگی مشکل ہوئی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/lockdi11-2-2-1.jpg