
پارلیمنٹ میں گرما گرمی تو ہر ملک میں ہی ہوتی پھر چاہے پاکستان کا ہو یا امریکا کا، تضاد ، اختلافات اور تنازعات تو کارروائی کا حصہ ہیں، اس بار برطانوی پارلیمنٹ میں سیاسی گرما گرمی دیکھنے کو ملی اور اسپیکر نے وزیراعظم بورس جانسن کو آڑے ہاتھوں لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں اجلاس کے دوران اسپیکر وزیراعظم بورس جانسن پر خوب برسے، برطانوی وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران مداخلت کرنے کی غلطی کرڈالی،بس پھر اسپیکر لنذے ہوئل کو شدید غصہ آیا اور بورس جانسن کو ادب و آداب سکھاڈالے۔
اسپیکر لنزے ہوئل نے بورس جانسن کو صاحب کہہ مخاطب کیا اور کہا کہ بیٹھ جائیں، آپ ملک کے وزیراعظم ہیں لیکن یہاں کا انچارج میں ہوں،برطانوی وزیراعظم نے اسپیکر کی بات سن کر اپوزیشن لیڈر کی تقریر میں مداخلت بند کردی اور چپ سادھ کر بیٹھ گئے۔
دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ’ووٹ کے بدلے پیسوں‘ کی پیش کش کے الزامات کا سامنا ہے، ان الزامات کے تحت امکان ہیں کہ بورس جانسن کو تحقیقات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کہ آیا ان کی جماعت نے اپنے ہی ارکان پارلیمنٹ کو ’بلیک میل‘ کرنے کے لیے عوام کے پیسوں کا ناجائز استعمال تو نہیں کیا۔
اتنا ہی نہیں گذشتہ ہفتے دارالعوام کے بدعنوانی پر نظر رکھنے والے ادارے کے تنازعے کے دوران کنزرویٹو پارٹی کے حوالے سے کہا گیا کہ اس کے وہپس آفس نے پچھلے بینچز پر بیٹھنے والے ارکان کو وارننگ دی تھی کہ اگر انہوں نے حکومت کے حق میں ووٹ نہ دیا تو ان کے حلقے کو انتخاب فنڈ سے محروم کردیا جائے گا،اور جب وزیر اعظم کے ترجمان سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے الزامات کو مسترد کردیا۔