
برطانوی ہاؤس آف کامنز کی رکن کم جانسن نے پاکستان میں ریاستی جبر کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں برطانوی سکریٹری خارجہ کو خط لکھا ہے جس میں پاکستان کی صورتحال کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری بیان جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ پاکستان میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو قائم رکھا جائے تاکہ ملک میں مزید بے چینی اور تشدد سے بچا جا سکے۔
خارجہ سکریٹری کو لکھے گئے خط میں، جس میں 16 اکتوبر کو عمران خان کی قید کے بارے میں پہلے کی گئی درخواست کا ذکر کیا گیا، کیم جانسن نے آج یا جلد از جلد ایوان میں بیان دینے کی درخواست کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، پولیس نے اسلام آباد میں ایک جلسے سے پہلے عمران خان کے 4000 حامیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ جلسہ خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر رہنماؤں کی رہائی کے مطالبے کے ساتھ منعقد کیا جانا تھا، لیکن سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اس علاقے کو بند کر دیا گیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، ان گرفتار شدگان میں پانچ پارلیمنٹیرین بھی شامل ہیں، جبکہ متعدد علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ شہر کی جانے والی ہائی ویز کو پولیس اور نیم فوجی دستوں کی موجودگی میں روک دیا گیا ہے اور پنجاب کے مشرقی علاقے میں عوامی ٹرانسپورٹ بھی بند کر دی گئی ہے۔ فائرنگ کے واقعات کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
کیم جانسن نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان آکر بیان دیں اور پارلیمنٹ کو آگاہ کریں کہ وہ پاکستان میں جمہوریت اور قانونی حکمرانی کے قیام کے لیے کیا اقدامات کر رہے ہیں، خاص طور پر عمران خان کی غیر منصفانہ قید اور اظہار رائے و اجتماع کی آزادی پر عائد پابندیوں کے تناظر میں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/ry41rm8/Kim.jpg