
برطانیہ کے شہر لندن میں مسلمان نوجوان نے عمر رسیدہ برطانوی خاتون کی زندگی بچا تے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ دے کر لوگوں کے دل جیت لیے ہیں اور انہیں ہیرو قرار دیدیا گیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق جمعےکے روز مغربی لندن میں 82سالہ خاتون بیٹی ویلش پر نامعلوم ملزم نے حملہ کردیا اور چھری سے ان پر وار کرتے ہوئے مکے بھی رسید کرنے کی کوشش کی۔
اس دوران صومالی نژاد علی ابوکار علی نے خاتون کو بچانے کیلئے مداخلت کی اور ملزم کو روکنے کی کوشش کی جس پر ملزم نے خاتون کو چھوڑ کر علی پر حملہ کردیا اور انہیں قتل کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹس کے مطابق علی ابوکار برطانیہ کی کنگسٹن یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے اور وہ چس وک گیٹورز باسکٹ بال ٹیم کے اہم کھلاڑی بھی تھے۔
https://twitter.com/x/status/1459991050056085513
کلب کے مالک اور باسکٹ بال جونیئر کےبین الاقوامی کھلاڑی مائیکل کینتھو نے کہا کہ میری علی سے پہلی ملاقات اس وقت ہوئی جب علی 13 برس کا تھا مجھے یہ سن کر حیرت نہیں ہوئی کہ اس نے کسی کی جان بچانے کیلئے اپنی جان دیدی کیونکہ وہ اپنی زندگی میں سب کے کام آنے والا انسان تھا۔
مائیکل کینتھو نے کہا کہ علی بن ابوکار ہر وقت سب کی مدد کیلئے تیار رہتے تھے مگراس کے ساتھ بالکل بھی اچھا نہیں ہوا وہ بہت مخلص اور معصوم بچہ تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ali-abukar-111331131.jpg