براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری،ترسیلات زر اور ٹیکس آمدن کمی کا شکار

8econimy.jpg

ایک ماہ کے دوران ملکی معاشی صورتحال میں منفی رجحان دیکھا گیا، براہ راست غیر ملکی آمدنی ہو یا ترسیلات زر یا ملک میں اکھٹی کی گئی ٹیکس آمدنی سب اعشاریے ہی منفی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے ملکی معیشت کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی جبکہ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 12.3 فیصد کمی سے797.7 ملین ڈالر رہی، جبکہ پورٹ فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 79 ملین ڈالر منفی ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر غیرملکی سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 455.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

اسی طرح ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 7اعشاریہ 1 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد ملک کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5اعشاریہ3 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق دسمبر کے مہینے میں ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر23اعشاریہ868 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، جس میں اسٹیٹ بینک کے پاس 17 ارب51 کروڑ، کمرشل بینکوں کے پاس 6ارب 45 کروڑ ڈالر کے ذخائر ہیں۔

وزارت خزانہ کی ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 4 ماہ میں ٹیکس ریونیو 36.8 فیصد اضافے سے 2319.1 ارب روپے رہا، جولائی سے اکتوبر نان ٹیکس آمدنی 5.4 فیصد اضافے سے 452 ارب رہی، ستمبر کے اوائل تک پی ایس ڈی پی میں 392.7 ارب منظور کیےگئے، جولائی سے اکتوبر مالیاتی خسارہ بڑھ کر 587 ارب کی سطح تک پہنچ گیا۔
 
Last edited:

Back
Top