برائے مہربانی اجازت دی جائے

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
روہنگیا مسلمانوں تک امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے

9AA7B553-B23A-4602-B0B9-1E286248CA58_w987_r1_s.jpg

روہنگیا مسلمانوں کے ایک کیمپ کی خواتین اور اور بچے، (فائل فوٹو)

2012 میں تشدد کے آغاز سے اب تک ایک لاکھ 20 ہزار سے زیادہ روہنگیا مسلمانوں کو کیمپوں میں اپنی زندگی گذارنے رہے ہیں جہاں حالات ناگفتہ بہ ہیں اور نقل و حرکت پر کڑی پابندیاں عائد ہیں۔

امریکہ سمیت 14 سفارتی مشنز نے میانمر پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی ہمدوردی کی امداد کو شورش زدہ صوبے راکین میں جانے کی اجازت دے جہاں پچھلے مہینے فوجی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے ہزاروں لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے اور وہ ادویات اور زندگی کی دیگر ضروريات تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے۔

جمعے کے روز جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں امداد تک بلا روک ٹوک اور مکمل رسائی دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس علاقے میں انسانی ہمدوردی کی سنگین صورت حال کے پیش نظر مدد فراہم کرنے اور امن اور استحكام کے قیام کی خاطر، متاثرہ افراد کے اندر اعتماد بحال کرنے اور امید جگانے کی ضرورت ہے۔

تاہم میانمر کی حکومت متعدد موقعوں پر ان علاقوں میں امداد پہنچانے کی اجازت دینے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کر چکی ہے جہاں 80 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں اور 20 ہزار سے زیادہ آبادی کو اپنے گھر بار چھوڑ کر بنگلہ دیش کی جانب فرار ہونا پڑا ہے۔

سن 2012 میں تشدد شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایک لاکھ 20 ہزار سے زیادہ روہنگیا مسلمانوں کو کیمپوں میں اپنی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں، جہاں اطلاعات کے مطابق رہنے کی صورت حال نا گفتہ بہ ہے اور نقل و حرکت پر کڑی پابندیاں عائد ہیں۔

میانمر کی ریاستی کونسلر اور جمہوریت کی علامت آنگ ساں سوچی کو تشدد پر قابو پانے کے سلسلے میں ناکامی پر بڑھتی ہوئی نکتہ چینی کا سامنا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں یہ إلزام عائد کرتی ہیں کہ پکڑ دھکڑ کے دوران بڑے پیمانے پر زیادتیوں اور حکومتی فورسز کی جانب سے زبردستی جنسی حملوں، اور ہزاروں گھروں کو نذر آتش کرنے کے واقعات کا ارتکاب ہوتا رہا ہے۔

یہ مشترکہ بیان، آسٹریلیا، بیلجئم ، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، یونان، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، پولینڈ، سپین، سویڈن، ترکی اور امریکہ کے نمائندوں کے دستخطوں سے جاری کیا گیا ہے۔
http://www.urduvoa.com/a/myanmar-rakine-rohingya-muslims/3629971.html

 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Re: برائے مہربانی امداد پہنچانے کی اجازت دی ج&

برما کی خوش قسمتی اس کے پاس ڈبلیو ایم ڈیز نہیں ہیں ورنہ عبرت ناک سبق سیکھایا جاتا

آسٹریلیا، بیلجئم ، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، یونان، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، پولینڈ، سپین، سویڈن، ترکی اور امریکہ کے نمائندوں کی برما سے اپیل، مائی باپ برائے مہربانی امداد پہنچنے کی اجازت عنایت فرمائی جائے

 
Last edited:

Foreigner

Senator (1k+ posts)
Re: برائے مہربانی امداد پہنچانے کی اجازت دی ج&

برما کی خوش قسمتی اس کے پاس ڈبلیو ایم ڈیز نہیں ہیں ورنہ عبرت ناک سبق سیکھایا جاتا

آسٹریلیا، بیلجئم ، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، یونان، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، پولینڈ، سپین، سویڈن، ترکی اور امریکہ کے نمائندوں کی برما سے اپیل، مائی باپ برائے مہربانی امداد پہنچنے کی اجازت عنایت فرمائی جائے


ان ممالک میں بیشتر ملک ایسے ہیں، جن کی خارجہ پالیسی ایسی ہے کہ وہ کسی ملک کے اندرون معاملات میں جنگی صورت میں بھی دخل اندازی نہیں کرتے. دوسری جنگ عظیم جیسی ہولناک جنگ میں بھی کچھ یوروپی ممالک نے ایسا ہی کیا تھا. صرف امریکا ہی ہے جو دنیا میں ڈیموکریسی کا ٹھیکیدار ہے لیکن اس کے لئے ملک کو کچھ خاص شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے، جن کا پوری دنیا کو پتا ہے.

یہ ممالک شکوہ کی بجاے شکریہ کے حق دار ہیں کہ انھوں نے اپیل تو کی ہے. دنیا میں کتنے مسلمان ممالک ہیں اور ان میں سے کتنوں نے یہ کیا ہے؟؟ ساری أمة بھنگ پی کر سوئ ہوئ ہے.

 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Re: برائے مہربانی امداد پہنچانے کی اجازت دی ج&

ان ممالک میں بیشتر ملک ایسے ہیں، جن کی خارجہ پالیسی ایسی ہے کہ وہ کسی ملک کے اندرون معاملات میں جنگی صورت میں بھی دخل اندازی نہیں کرتے. دوسری جنگ عظیم جیسی ہولناک جنگ میں بھی کچھ یوروپی ممالک نے ایسا ہی کیا تھا. صرف امریکا ہی ہے جو دنیا میں ڈیموکریسی کا ٹھیکیدار ہے لیکن اس کے لئے ملک کو کچھ خاص شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے، جن کا پوری دنیا کو پتا ہے.

یہ ممالک شکوہ کی بجاے شکریہ کے حق دار ہیں کہ انھوں نے اپیل تو کی ہے. دنیا میں کتنے مسلمان ممالک ہیں اور ان میں سے کتنوں نے یہ کیا ہے؟؟ ساری أمة بھنگ پی کر سوئ ہوئ ہے.

ان شرائط کی طرف اشارہ پہلے ہی کر دیا تھا اور مخاطب امریکہ بہادر ہی ہے

یہ کہنا غیر مناسب نہیں ہو گا کے امت بھنگ پی کر امریکہ کے پیچھے لگی ہے
 

Cobra

MPA (400+ posts)
Re: برائے مہربانی امداد پہنچانے کی اجازت دی ج&

None Of These So Called Civilized Countries Ask Anyone Permission To Invade Iraq, Libya, Syria, Afghanistan. Neither They Wasted Any Time When It Came To Separate East Timor, South Sudan. They Can Present, Pass, And Enforce Any Resolution At The UN.
 

Back
Top