بجلی کے نرخوں میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ ریلیف پر غیر یقینی صورتحال برقرار

1751437095043.png


اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کو دیے گئے 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ ریلیف کے مستقبل سے متعلق غیر یقینی صورتحال بدستور برقرار ہے، جبکہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی سماعت میں متعلقہ ادارے واضح وضاحت دینے میں ناکام رہے۔

نیپرا میں ہونے والی سماعت کے دوران صارفین نے پاور ڈویژن اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA) کے حکام سے سخت سوالات کیے، تاہم متعلقہ حکام تسلی بخش اور واضح جواب دینے میں ناکام رہے۔ سی پی پی اے کے غیر واضح جواب پر نیپرا کے رکن سندھ رفیق احمد شیخ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جو سوال پوچھا گیا ہے، اس کا سیدھا جواب دیں۔"

اتھارٹی کی بار بار مداخلت کے باوجود سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے حکام معاملے کی وضاحت نہ کر سکے، جس پر نیپرا حکام نے ان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔

دوسری جانب نجی چینل پبلک نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں دی گئی ریلیف مدت ختم ہونے کے بعد آج سے صارفین کو پھر گزشتہ سال کی گرمیوں والی قیمتوں پر بل ادا کرنا ہوگا۔

انکے مطابق کے مطابق اپریل 2023 میں وزیراعظم نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 7 روپے 41 پیسے کی عارضی کمی کا اعلان کیا تھا، جسے عوام نے ایک بڑے ریلیف کے طور پر سراہا تھا۔ تاہم اب یہ سہولت ختم ہوگئی ہے اور میٹر دوبارہ پرانی قیمتوں کے مطابق چلیں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نے رواں سال اپریل میں بجلی 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت مختلف مدات میں ریلیف دیا گیا:

دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ (اپریل تا جون): فی یونٹ 1 روپے 90 پیسے کی کمی

فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (اسی مدت میں): فی یونٹ 90 پیسے کا ریلیف

تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ (مئی تا جولائی): فی یونٹ 1 روپے 55 پیسے کی کمی

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ جولائی میں صرف تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت 1 روپے 55 پیسے فی یونٹ کا ریلیف صارفین کو ملے گا، جس کے بعد مجموعی طور پر 7 روپے 41 پیسے ریلیف کی سہولت ختم ہو جائے گی۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حکومت آئندہ ماہ سے بجلی کے نرخوں میں کوئی نیا ریلیف دے گی یا نہیں، جس کے باعث صارفین شدید اضطراب کا شکار ہیں۔ نیپرا کی جانب سے سی پی پی اے کو وضاحت طلب نوٹس جاری کیے جانے کا امکان ہے تاکہ ریلیف کے مستقبل سے متعلق واضح صورتحال سامنے لائی جا سکے۔
 
Last edited by a moderator:

Tahir M

Councller (250+ posts)
View attachment 9532

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کو دیے گئے 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ ریلیف کے مستقبل سے متعلق غیر یقینی صورتحال بدستور برقرار ہے، جبکہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی سماعت میں متعلقہ ادارے واضح وضاحت دینے میں ناکام رہے۔

نیپرا میں ہونے والی سماعت کے دوران صارفین نے پاور ڈویژن اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA) کے حکام سے سخت سوالات کیے، تاہم متعلقہ حکام تسلی بخش اور واضح جواب دینے میں ناکام رہے۔ سی پی پی اے کے غیر واضح جواب پر نیپرا کے رکن سندھ رفیق احمد شیخ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جو سوال پوچھا گیا ہے، اس کا سیدھا جواب دیں۔"

اتھارٹی کی بار بار مداخلت کے باوجود سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے حکام معاملے کی وضاحت نہ کر سکے، جس پر نیپرا حکام نے ان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔

دوسری جانب نجی چینل پبلک نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں دی گئی ریلیف مدت ختم ہونے کے بعد آج سے صارفین کو پھر گزشتہ سال کی گرمیوں والی قیمتوں پر بل ادا کرنا ہوگا۔

انکے مطابق کے مطابق اپریل 2023 میں وزیراعظم نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 7 روپے 41 پیسے کی عارضی کمی کا اعلان کیا تھا، جسے عوام نے ایک بڑے ریلیف کے طور پر سراہا تھا۔ تاہم اب یہ سہولت ختم ہوگئی ہے اور میٹر دوبارہ پرانی قیمتوں کے مطابق چلیں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نے رواں سال اپریل میں بجلی 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت مختلف مدات میں ریلیف دیا گیا:

دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ (اپریل تا جون): فی یونٹ 1 روپے 90 پیسے کی کمی

فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (اسی مدت میں): فی یونٹ 90 پیسے کا ریلیف

تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ (مئی تا جولائی): فی یونٹ 1 روپے 55 پیسے کی کمی

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ جولائی میں صرف تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت 1 روپے 55 پیسے فی یونٹ کا ریلیف صارفین کو ملے گا، جس کے بعد مجموعی طور پر 7 روپے 41 پیسے ریلیف کی سہولت ختم ہو جائے گی۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حکومت آئندہ ماہ سے بجلی کے نرخوں میں کوئی نیا ریلیف دے گی یا نہیں، جس کے باعث صارفین شدید اضطراب کا شکار ہیں۔ نیپرا کی جانب سے سی پی پی اے کو وضاحت طلب نوٹس جاری کیے جانے کا امکان ہے تاکہ ریلیف کے مستقبل سے متعلق واضح صورتحال سامنے لائی جا سکے۔
koi relief nahi milley ga, garmi ka season hay logo ne bijlli istamaal karni hi karni hay, yehi hakomat kay kammaney ka time hay.
awaam beghairat ho chuki hay, aik aik kar kay mar rahey hain lakin koi bol nahi raha.
Pakistan awaam se to Bengali 1000% achhey nikle
 

Back
Top