
لاہور میں قتل ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور نجی اسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد صدیق کے بیٹے نے والد کو قتل کرنے کی وجہ بتادی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس میں مرکزی ملزم مقتول کے بیٹے نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم یونٹ عمران کشور نے اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تفصیلات بتائیں اور کہا کہ مقتول کے بیٹے محمد قیوم نے معمولی رنجش پر باپ کو قتل کروانے کا اعتراف کرلیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ محمد قیوم نے چھوٹے سے اختلاف پر والد کو قتل کروانے کا پلان بنایا اور اس مقصد کیلئے پرائیویٹ شوٹرز سے 4 کروڑ روپے میں ڈیل کی، پولیس نے تفتیش کے دوران پرائیویٹ شوٹرز سمیت قتل کے تمام سہولت کاروں کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
عمران کشور نے کہا کہ گرفتار ملزمان میں محمد قیوم، نوازش علی،محمد شاہد، محمد سجاداورثقلین اسلم شامل ہیں۔
خیال رہے کہ لاہور میں دو اگست کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کو قتل کردیا تھا، ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کا مقدمہ ان کے بیٹے قیوم کے خلاف دوسرے بیٹے تیمور کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق جس وقت ڈاکٹر شاہد کو قتل کیا گیا ان کا بیٹا قیوم سامنے کار میں بیٹھ کر اس پورے منظر کو دیکھ رہا تھا، پولیس نے واردات میں استعمال گاڑی برآمد کرکے مرکزی ملزمان شہریار، شہریار کے والد سجاد و چچا شاہد کو گرفتار کرلیا ہے۔