
اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہباز شریف نے منی بجٹ سے متعلق کہا کہ منی بجٹ نامنظور ہے یہ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے۔ انہوں نے حکومتی ارکان اور اتحادیوں سے آس لگاتے ہوئے کہا ہے کہ باضمیر ارکان جرات کریں اور پارلیمان میں اس بجٹ کو مسترد کر دیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے بچنے کے لئے عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار ہمارے خدشات کی تصدیق ہے، ڈالر کے حصول کے لئے غیرملکی بینکوں پر انحصار کی حکومتی پالیسی آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، منی بجٹ منظور نہیں، یہ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے۔
https://twitter.com/x/status/1474346796373745664
انہوں نے حکومتی ارکان اور اتحادیوں کے ضمیروں کو جھنجھوڑتے ہوئے ان سے موہوم سی امید وابستہ کرلی ہے اور کہا کہ حکومتی باضمیر ارکان جرات مندانہ فیصلہ کریں گے، اتحادی بھی ہمت سے کام لیں ، کلمہ حق کہیں اور اس منی بجٹ کی مخالفت کریں۔ کیونکہ حکومتی اتحادی عوام اور پاکستان پر ظلم میں شامل ہوئے تو تحریک انصاف کے ساتھ وہ بھی شریک جرم کے طور پر یاد کیے جائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1474346802354790418
ان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ کے ذریعے پاکستان کے ہاتھ پاؤں باندھنے کی تیاری ہو رہی ہے، 2018 سے اب تک موجودہ حکومت قرض کی سطح 40 ارب ڈالر کی خوفناک حد تک پہنچا چکی ہے اس مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران حکومت نے 4 ارب 96 کروڑ ڈالر غیرملکی قرض لیا اس میں سے 3 ارب 45 کروڑ غیرترقیاتی مقاصد کے لئے ہے۔
https://twitter.com/x/status/1474346975642492929
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ 14 ارب ڈالر بجٹ تخمینے میں سے اب تک صرف 4.699 ارب ڈالر جمع ہوئے ہیں، جب ساری معیشت ، دفاع اور حکومتی نظام قرض پر کھڑا ہوگا تو جیو اکنامکس کا فلسفہ محض لطیفہ بن جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1474346979916406785
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی قیمت میں پونے 6 روپے اضافہ کا تقاضا ظلم ہے، حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جس سے عوام کی آمدن اور قوت خرید ختم ہوکر رہ گئی ہے، ڈالر 180.7 روپے کی بلند سطح پر ہے اور حکومت ہمارے پاس ڈالر نہیں کا کہہ کر مزید عدم استحکام پیدا کر رہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1shabazumeed.jpg