
سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ پارٹی کی تنظیم نو کرنے سے کچھ نہیں ہوتا کھلاڑی بدلتے بدلتے ایک دن ٹیم کا کپتان بدلنا پڑتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام"بریکنگ پوائنٹ ود مالک" میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ جس طرح ملک چل رہا ہے ایسے ملک نہیں چلتے ، اس وقت آپشن یہ ہے کہ اگر عمران خان کی حکومت نہیں چل رہی تو اگلی حکومت تشکیل دی جائے اور اگر عمران خان اسمبلی سےمنی بجٹ منظور کروالیتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بجٹ منظور کروائے یا گھر جاکر نئی حکومت آئے لیکن کب تک آپ کسی کو سہارا دیتے رہیں گے؟ کب تک دوسروں کی برائیاں اپنے گریبان میں ڈالتے رہیں گے؟ آج گلی محلے میں سروے کریں لوگ عمران خان کچھ نہیں کہتے وہ جو کہتے ہیں وہ حقیقت ہے مگر ہم سب کے پر جلتے ہیں مگر بات یہ ہے کہ کبھی تو آپ کو غیر جانبدار ہونا ہے نا ۔
میزبان محمد مالک نےسوال کیا کہ پارٹی کی پرانی تنظیم کو ختم کرکے نئی تنظیم سازی کی گئی کیا وزرائے اعلی کو تبدیل کیے بغیر الیکشنز میں کامیابی ممکن ہے؟
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ پارٹی کی تنظیم نو کرنے سے کیا ملک میں مہنگائی ختم ہوگئی ہے کیا گڈ گورننس شروع ہوگئی، عمران خان جو مرضی کرلیں ، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار عمران خان کی اسمبلی کو تالا لگا کر جائیں گے ، بار بار شکست ہورہی ہے تو فیلڈر تبدیل کررہے ہیں مگر آخر میں کپتان تبدیل کرنا پڑتا ہے جو مجبوری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس یہ سنہری موقع ہے کہ خدارا خود کو غیر جانبدار کرلیں، حقیقت یہ ہے کہ حکومتی وزراء خود منی بجٹ کی حمایت نہیں کررہے مگر اسٹیبلشمنٹ یہ بل منظور کرواسکتی ہے مگر فون کرنے والے بہادر دلیر لوگ بھی یہ قبول نہیں کرتے تو ہم یہ کیسے ثابت کرسکتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/arif-11122.jpg