
باجوڑ میں جمیعت علمائے اسلام (فضل الرحمان) کے ورکر کنونشن میں کئی مقامی رہنماؤں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کارکنان کو پرامن رہنے کی ہدایت کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق باجوڑ میں جے یو آئی ف کے ورکرز کنونشن میں دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 40 سے تجاوز کرگئی ہے ، جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہیں، شدید زخمی افراد کی ہسپتال منتقلی کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے جس میں آرمی ہیلی کاپٹر بھی شریک ہے۔
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے واقعہ میں مقامی رہنماؤں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دھماکے میں تحصیل خار کے امیر مولانا ضیا ء اللہ جان، تحصیل ناواگی کے جنرل سیکرٹری مولانا حمید اللہ حقانی جاں بحق ہوئے ہیں، تحصیل خار کے جنرل سیکرٹری مولانا واحد شدید زخمیوں میں شامل ہیں۔
سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے واقعہ پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کارکنان کو پرامن رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں اور ہسپتال پہنچ کر خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1685648755763105792
مولانا فضل الرحمان نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے وزیراعظم اور نگراں وزیراعلی سے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
جے یو آئی ف کے ورکر کنونشن میں دھماکے کے حوالے سے عینی شاہدین کے بیانات بھی سامنے آگئے ہیں جن کا کہنا ہے کہ دھماکہ کنونشن شروع ہونے سے قبل ہوا، واقعہ کی جگہ پر کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور واقعہ کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کی نشاندہی کے احکامات جاری کیے ہیں، وزیراعظم نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر کی دعا کرتےہوئے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔