
تجزیہ کار اور ماہر قانون سعد رسول نے کہا ہے کہ اس وقت صورتحال توہین عدالت سے آگے نکل چکی ہے، میرا خیال ہے کہ سپریم کورٹ براہ راست ایگزیکٹیو مشینری کے ذریعے الیکشن کرواسکتی ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعد رسول نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطاۓ بندیال یہ سمجھ چکے ہیں کہ سیاسی معاملات کو جتنا طول دیا جائے گا اتنا ہی معاملات خراب ہوگا اور سپریم کورٹ بھی خراب ہوگی، سپریم کورٹ کے پاس آئین کے آرٹیکل 190 کے تحت تمام ایگزیکٹیو مشینری کو ہدایات دینےکا اختیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کو وزیراعظم، وزیر خزانہ یا کسی اور وزیر سے بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے، سپریم کورٹ براہ راست گورنر اسٹیٹ بینک، چیف الیکشن کمشنر اور دیگر اداروں کے سربراہان ، آئی جیز،ڈی پی اوزکو احکامات نا ماننے پر عہدوں سے ہٹاسکتی ہے، مجھے لگتاہے کہ عمر عطاء بندیال سیاستدانوں کو سائیڈ پر کرکے ایڈمنسٹریٹیو مشینری کے ذریعے الیکشن کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سعد رسول نے مزید کہا کہ ایک گورنر اسٹیٹ بینک ایسا ہوگا جو اس حکومت پر قربانی دے سکتا ہے، سپریم کورٹ ہر آدھے گھنٹے بعد کسی نا کسی افسر کو برطرف کرسکتی ہے کہ اگر آرڈرز پر عمل درآمد نہیں ہورہا توآپ گھر جائیں نیا بندا آکر ان احکامات پر عمل درآمد کروائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/saad-rasoolaann.jpg