
سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم شاہد خان آفریدی نے قومی سلیکشن کمیٹی سے عبدالرزاق اور وہاب ریاض کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے برطرف کرنے کے فیصلے کی مخالفت کر دی۔
شاہد آفریدی کا عبدالرزاق اور وہاب ریاض کی برطرفی کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو اب کپتانی سے ہٹا دینا چاہیے۔ بابر اعظم 2،3 ایشیا کپ اور 2،3 ورلڈکپ کھیل چکے ہیںانہیں بہت سے مواقع دیئے گئے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے قومی سلیکشن کمیٹی کے اہم اراکین عبدالرزاق اور وہاب ریاض کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ سمجھ سے بالا ہے۔ یونس خان، مصباح الحق اور میں نے بھی قومی ٹیم کی کپتانی کی ہے لیکن بابراعظم جتنا وقت کسی کپتان کو نہیں ملا، ورلڈکپ ختم ہونے کے بعد سب سے پہلے چھری کپتان کے اوپر ہی پھیری جاتی تھی۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ بابراعظم کو بہت سے موقع فراہم کیے گئے، قومی کرکٹ ٹیم کی جو بھی سرجری کرنی ہے ایک دفعہ کر لیں اور آئندہ جسے کپتان بنانے کا فیصلہ ہو اسے پورا وقت اور موقع ملنا چاہیے۔ مجھے ابھی پتا چلا ہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی کے اراکین عبدالرزاق اور وہاب ریاض کو برطرف کر دیا گیا ہے لیکن مجھے اس سرجری کی سمجھ نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلیکشن کمیٹی میں 6 سے 7 لوگ شامل ہیں لیکن صرف عبدالرزاق اور وہاب ریاض کو برطرف کرنے کے فیصلے کی سمجھ نہیں آئی۔ میرا ایک چیز پر یقین ہے کہ جب بھی کوئی فیصلہ لیا جائے تو نئے سسٹم اور نئے کپتان کو پورا موقع اور وقت ملنا چاہیے۔ میرے خیال بابر اعظم کو بہت زیادہ چانسز دیئے گئے اب ایک ہی دفعہ سرجری کرکے جسے بھی لانا ہے اسے موقع دیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1810954926413001112
واضح رہے کہ سابق قومی کھلاڑی مینز اور ویمنز قومی کرکٹ کی سلیکشن کمیٹی کے رکن تھے جبکہ قومی مینز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں وہاب ریاض شامل تھے تاہم پی سی بی کی طرف سے دونوں سابق کھلاڑیوں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا اپنے مختصر اع
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11babraafrmukhahlaft.png