بائیڈن کانفرنس کا بائیکاٹ:پاکستان اعلانیہ چین کی گودمیں بیٹھ گیا،کامران خان

biden11221.jpg


بائیڈن کی کانفرنس کے بائیکاٹ کے اعلان نے پاکستان کو اعلانیہ چین کی گود میں بٹھا دیا، جو انتہائی غلط فیصلہ ہے،کامران خان

اپنے ویڈیو لاگ میں کامران خان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان ہمالیہ سے اونچی پاک چین دوستی پر نظرثانی کرے، سی پیک سے پاکستانی معیشت کو پہنچنے والے فائدے اور نقصان کا آڈٹ ہو۔ ہماری معاشی بدحالی، مغربی دنیا سے تعلقات ختم ہونے کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہم نے صرف اور صرف چین کو عظیم دوست مانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور مغربی دنیا کے ساتھ سردجنگ میں پاکستان چین کا اعلانیہ حلیف ہے۔ میں آج یہ انکشاف کررہا ہوں کہ پاکستان نے جو بائیڈن کی ڈیموکریسی کانفرنس میں دعوت کو چین کے کہنے پر مسترد کیا، چین نے پاکستان سے کہا کہ بائیڈن کانفرنس میں شرکت نہ کرے۔


کامران خان نے مزید کہا کہ بائیڈن کی کانفرنس کے بائیکاٹ کے اعلان نے پاکستان کو اعلانیہ چین کی گود میں بٹھا دیا، جو انتہائی غلط فیصلہ ہے، آخر پاکستان کیوں چین کیلئے امریکہ سے مڈبھیڑ میں ایندھن کے طور پر استعمال ہو؟ جبکہ پاکستان کی ایکسپورٹس کا سب سے بڑا مرکز امریکہ ہے۔

امریکہ کی تعریف کرتے ہوئے سینئر صحافی نے کہا کہ وہ کورونا ویکسین ہو، ہمارے نوجوانوں کیلئے کیرئیر اور بہترین تعلیم کے مواقع ہوں، امریکہ نے فراہم کی اسکے باوجود پاکستان چین کے قریب ہوا، جوبائیڈن کے دعوت نامہ کو مسترد کیا، ایسا کیوں اسکا جواب بہت تکلیف دہ ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان چین کے مہنگوں پراجیکٹس اور مہنگے بجلی منصوبوں کے چنگل میں پھنس چکا ہے، ہمیں چین کی انتہائی مہنگی بجلی کی ضرورت نہیں، ستم بالا کہ ہمالیہ سے اونچا ہمارا دوست چین ہمیں کوئی رعایت دینے کو تیار نہیں ہے۔

کامران خان کے مطابق پاکستان بے بس ہے، وہ امریکی زیراثر آئی ایم ایف اور ورلڈبنک سے مددلے، زرمبادلہ کے ڈیپازٹ کیلئے بھی چین سے مدد نہ آئی۔ امریکی زیر اثر آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف ہمیں ایڑھیاں رگڑوارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وقت آگیا ہے کہ جذباتیت سے بالا تر ہوکر پاک چین تعلقات کا از سر نو جائزہ لیں پاکستان چین امریکہ سرد جنگ میں ایندھن نہ بنے ۔
 

thegodfatherpart3

Senator (1k+ posts)
pakistan ne afghan war mai amrika ka sath de kar apni economy ko taba kiya or 80000 afrad ki shahadatein di Lekin fir bi amrika ne double game ka tana diya.. or aj bi Fatf ki talwar sir par latak rahi hai. Amrika ki alliance se nikalna is mulk ke interests ke liye future mai aik acha sign prove hoga
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
کوئی بھی چیز اگر ایک حد سے زیادہ ہو تو نقصان دہ ہے ، لہٰذا چین کی دوستی پر آنکھیں بند کر کے بھروسہ نہ کیا جائے
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
کامران خان کا اپنا ایک نقطہ نظر ہے جو غلط بھی ہو سکتا ہے
اب اس میں کیا
اس کی رائے مال پکڑانے والے کے حق میں ہوتی ہے۔۔
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
Lol..
Makes absolutely no sense to sit in the lap of a country 10,000 miles away, while ignoring a mega superpower right next door. Pakistan has done the right thing by aligning with China, and staying neutral towards the US. US has been publicly humiliating Pakistan for the past many years. Not any more.
Kamran Khan may be able to sell his column to some US rag based on his views, but nothing more than that.
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Baat sahi kaarha hay, akhir pakistan ko zaroorat hi kiya hay kisi bhi aik mulk pay 100% dependent hony ki, India say wesay tou har cheez mayn muqbla hay lakn unki foreign policy ko follow nih kartay hamaray establishment walay. India hamesha say apna faida nuqsan dekh k kisi ka sath deta hay, jabkay Pakistan saray anday aik hi basket mayn dal k beth jata hay aur phir pachtata rehta hay. Pakistan ko chayey k China k sath talluq zaroor rakhay lakn uska ghulam na bun jaye, jo k lagta hay k bun gaya hay
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
biden11221.jpg


بائیڈن کی کانفرنس کے بائیکاٹ کے اعلان نے پاکستان کو اعلانیہ چین کی گود میں بٹھا دیا، جو انتہائی غلط فیصلہ ہے،کامران خان

اپنے ویڈیو لاگ میں کامران خان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان ہمالیہ سے اونچی پاک چین دوستی پر نظرثانی کرے، سی پیک سے پاکستانی معیشت کو پہنچنے والے فائدے اور نقصان کا آڈٹ ہو۔ ہماری معاشی بدحالی، مغربی دنیا سے تعلقات ختم ہونے کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہم نے صرف اور صرف چین کو عظیم دوست مانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور مغربی دنیا کے ساتھ سردجنگ میں پاکستان چین کا اعلانیہ حلیف ہے۔ میں آج یہ انکشاف کررہا ہوں کہ پاکستان نے جو بائیڈن کی ڈیموکریسی کانفرنس میں دعوت کو چین کے کہنے پر مسترد کیا، چین نے پاکستان سے کہا کہ بائیڈن کانفرنس میں شرکت نہ کرے۔


کامران خان نے مزید کہا کہ بائیڈن کی کانفرنس کے بائیکاٹ کے اعلان نے پاکستان کو اعلانیہ چین کی گود میں بٹھا دیا، جو انتہائی غلط فیصلہ ہے، آخر پاکستان کیوں چین کیلئے امریکہ سے مڈبھیڑ میں ایندھن کے طور پر استعمال ہو؟ جبکہ پاکستان کی ایکسپورٹس کا سب سے بڑا مرکز امریکہ ہے۔

امریکہ کی تعریف کرتے ہوئے سینئر صحافی نے کہا کہ وہ کورونا ویکسین ہو، ہمارے نوجوانوں کیلئے کیرئیر اور بہترین تعلیم کے مواقع ہوں، امریکہ نے فراہم کی اسکے باوجود پاکستان چین کے قریب ہوا، جوبائیڈن کے دعوت نامہ کو مسترد کیا، ایسا کیوں اسکا جواب بہت تکلیف دہ ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان چین کے مہنگوں پراجیکٹس اور مہنگے بجلی منصوبوں کے چنگل میں پھنس چکا ہے، ہمیں چین کی انتہائی مہنگی بجلی کی ضرورت نہیں، ستم بالا کہ ہمالیہ سے اونچا ہمارا دوست چین ہمیں کوئی رعایت دینے کو تیار نہیں ہے۔

کامران خان کے مطابق پاکستان بے بس ہے، وہ امریکی زیراثر آئی ایم ایف اور ورلڈبنک سے مددلے، زرمبادلہ کے ڈیپازٹ کیلئے بھی چین سے مدد نہ آئی۔ امریکی زیر اثر آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف ہمیں ایڑھیاں رگڑوارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وقت آگیا ہے کہ جذباتیت سے بالا تر ہوکر پاک چین تعلقات کا از سر نو جائزہ لیں پاکستان چین امریکہ سرد جنگ میں ایندھن نہ بنے ۔
پاکستان کو ۷۰ سال امریکہ کی گودھ میں بیٹھ کر دھوکے کے سوا کیا ملا ہے؟
جب بھی پاکستان کو ضرورت پڑی تو امریکہ نے دھوکا دیا اور بھارت کا ساتھ دیا۔

اب چین کی گودھ ٹرائی کر لینے میں کوئی حرج نہیں۔ جب چین لات مار کر گودھ سے اُتار دیگا تو شاید ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کا خیال آجائے
 

Back
Top