ایک دن میں تیسرا حادثہ، نیدرلینڈجانے والا طیارہ بال بال بچ گیا

fNeA5203je.jpg

اتوار کو ناروے سے نیدرلینڈز جانے والے ایک بوئنگ طیارے نے اوسلو کے ٹورپ سینڈیف جورڈ ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کے دوران رن وے سے اتر کر حادثہ پیش آیا۔ یہ واقعہ 24 گھنٹوں کے اندر طیاروں کے حادثات کا تیسرا واقعہ تھا، جب کہ اس سے پہلے جنوبی کوریا میں ایک طیارہ تباہ ہوا جس کے نتیجے میں 179 افراد ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے انادلو کی رپورٹ کے مطابق، طیارہ اوسلو ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے بعد فوری طور پر دوسری سمت مڑ گیا۔ پائلٹس نے طیارے کو ہنگامی لینڈنگ کے لیے اوسلو سے 110 کلومیٹر دور واقع دوسری ہوائی اڈے کی طرف موڑنے کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ طیارہ بحفاظت نیچے اترا، مگر یہ رن وے پر پھسل گیا اور رن وے کے قریب موجود گھاس والے علاقے میں رک گیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق واقعے کی وجہ ہائیڈرولک سسٹم میں خرابی بتائی گئی ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جہاز میں موجود 176 مسافروں اور عملے کے 6 ارکان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

اس سے قبل، ایئر کینیڈا کی ایک پرواز کو بھی ہنگامی لینڈنگ کا سامنا کرنا پڑا، جب ہفتے کی رات لینڈنگ گیئر میں خرابی ہوئی۔ یہ پرواز سینٹ جان انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہو کر ہیلی فیکس اسٹین فیلڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنے پر مجبور ہوئی، جہاں جہاز پھسل گیا اور اس کے انجن میں آگ لگ گئی۔ فی الحال، اس واقعے میں بھی کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

ہیلی فیکس ہوائی اڈے پر پریشانی کے پیش نظر عارضی طور پر پروازیں معطل کر دی گئیں، لیکن بعد میں ایک رن وے کو دوبارہ کھول دیا گیا۔

یاد رہے کہ جنوبی کوریا میں پیش آنے والے ایک دیگر حادثے میں، ایک طیارہ لینڈنگ گیئر نہ کھلنے کے باعث رن وے پر پھسل گیا اور موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی دیوار سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں 179 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی، جبکہ عملے کے 2 ارکان کو بچا لیا گیا۔​
 

Back
Top