ایک اور بری خبر، قرضوں پر سود کی ادائیگی ٹیکس محصولات سے بڑھ گئی

10pakishsooodtax.png

ملک کے جاری معاشی بحران میں ایک اور بری خبر آگئی۔ سینئر صحافی علی خضر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر پاکستان کی بڑی بروکنگ اینڈ انویسٹمنٹ بینکنگ فرم کی طرف سے جاری کیے گئے اعدادوشمار شیئر کر دیئے جس کے مطابق پاکستان مجموعی طور پر ڈومیسٹک فنانسنگ 2.5 ٹریلین تک پہنچ چکی ہے اور ماہانہ بنیادوں پر 830 ارب روپے سود کی مد میں ادا کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: ڈومیسٹک فنانسنگ 2.5 ٹریلین تک پہنچ چکی ہے جو پچھلے سال کے اسی عرصہ کے دوران 280 فیصد زائد ہے اور یہ انتہائی خطرناک رحجان ہے!سوشل میڈیا پر اس حوالے حکومت پر شدید تنقید کی جا رہی ہے اور صارفین کی طرف سے غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے!

https://twitter.com/x/status/1706660452816785830
رہنما پاکستان تحریک انصاف مزمل اسلم نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ: قرضوں پر سود کی ادائیگی ٹیکس محصولات سے بھی بڑھ چکی ہے، پاکستان تحریک انصاف کے دور میں سود کی ادائیگی 250 روپے تھی جو بڑھ کر 830 ارب روپے ہو چکی ہے، ملک کی معیشت ایک گہری کھائی میں دھنستی جا رہی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1706663077838782957
سوشل میڈیا صارف مومنہ منیر نے لکھا کہ: یہ سب حکومت کے مسائل ہی نہیں ہے، ان کے مسائل میں مریم نوازشریف کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے صنم جاوید پر تشدد کروانا اور اس کی انا کی تسکین کے لیے صحافیوں اور بچوں کو قتل کروانا شامل ہے!سب کچھ بالکل ٹھیک چل رہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1706667902198485149
ایک صارف نے لکھا کہ: ہر نئے دن کے ساتھ ایک نیا کارنامہ سامنے آئے گا!


علاوہ ازیں اقتصادی امور ڈویژن کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے ماہ جولائی سے اگست کے دوران 3 ارب 20 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔ ماہ اگست کے دوران 31 کروڑ 61 لاکھ ڈالر اور ماہ جولائی کے دوران 2 ارب 89 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض لیا گیا۔ اگست میں 14 کروڑ 27 لاکھ ڈالر سے زائد کثیرالجہتی معاہدوں اور 10 کروڑ 73 لاکھ ڈالر سے زائد کے دوطرفہ معاہدوں کے ذریعے قرض ملا۔
 

Back
Top