مجھے خوشی ہے کہ آئی ایس پی آر کے ڈی جی آصف غفور نے 28 مئی کے دن کو نواز شریف کے دیے ہوئے نام سے یاد کیا ہے اور یوم تکبیر کے لیے ٹوئیٹ کیا ہے۔ لوگ تو تاریخ اور حقائق بدلنے کے لیے انتہائی بھونڈے طریقوں سے نواز شریف کی خدمات کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہندوستان نے جب 1998 میں ایٹمی دھماکے کیے تو پاکستان پر لازم نہیں تھا کہ وہ جواباً دھماکے کرتا۔ کیوں کہ ایٹمی صلاحیت ہمارے پاس موجود تھی اور یہ بات دنیا بھی جانتی تھی، تبھی بل کلنٹن پاکستان کو ایف سولہ طیاروں سمیت دیگر ترغیبات دے رہا تھا کہ ہم دھماکے کرنے سے باز رہیں۔
ہمیں معاشی تعاون کی اشد ضرورت تھی، چاہتے تو امریکی امداد و تعاون حاصل کر لیتے۔
نواز شریف نے حقیقی طور پر مرد آہن کا کردار ادا کیا اور ایک تاریخ ساز فیصلہ کیا کیوں کہ یہی وہ نادر موقع تھا جب ہم دنیا کو اپنی طاقت دکھا سکتے تھے۔ اس کے بعد شاید یہ موقع نصیب نہ ہوتا۔ عوام ہمیشہ شکوک و شہبات میں رہتے کہ پتہ نہیں پاکستان کے پاس ایٹمی طاقت ہے بھی کہ نہیں۔ جیسے کہ چند ممالک اس صلاحیت کے حامل ہیں مگر سرکاری طور پر اس بات کا اعلان نہیں کیا ہے۔
اب آپ نواز شریف کی اس مردانگی کا موازنہ عمران نیازی اور ان کے وردی والے باپوں کی نامردی سے کیجیے۔
فروری میں جب ہندوستان نے ہماری سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے، بالاکوٹ میں بم داغے، ہم اس کے جواب میں ہندوستان کے اندر گھس کر ایسی ہی کارروائی نہ کر پائے۔ اس کے بجائے ہم نے اگلے روز مقبوضہ جموں کشمیر میں بم گرا کر پاکستانیوں کو ایسے چونا لگایا جیسے کشمیر فتح کر لیا ہو۔ مقبوضہ جموں کشمیر ہندوستان نہیں ہے، وہ عالمی طور پر ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ مردانگی تب ہوتی جب آپ ہندوستان کے کسی علاقے مثلاً مشرقی پنجاب میں گھس کر بم مار کے آتے۔
اگلے روز ہم نے بڑی لمبی لمبی چھوڑی، بلکہ آج تک چھوڑ رہے ہیں کہ ہم نے 2 ہندوستانی طیارے مار گرائے۔ تو جناب ہم نے 2 طیارے اس لیے مار گرائے کیوں کہ وہ بار بار ہمارے ملک میں گھسنے کی کوشش کر رہے تھے، مطلب آپ کو للکار رہے تھے۔ ابھی نندن بھی اس لیے پکڑا گیا کیوں کہ وہ ہمارے ملک میں گھسا۔ وہ کوئی بزدل انسان نہیں تھا۔ بزدل ہوتا تو طیارہ ہماری فضاؤں کے اندر لے کر آتا؟
ہمارا ایک بھی طیارہ نہیں گرا کیوں کہ شاید ہم نے ہندوستان کے اندر گھسنے کی ہمت نہیں کی؟ اب ہندوستان اتنا بھی غریب نہیں کہ اسرائیل اور روس و امریکہ سے بہترین اسلحہ لینے کے باوجود وہ جے ایف 17 تھنڈر طیارہ نہ گرا سکے۔۔
تو یہ کہانیاں آپ ان دیہاتیوں اور نقل کر کے میٹرک پاس کرنے والوں کو سنائیے جن کو بوٹ پالش کی عادت ہے۔
عمران نیازی کی نامردی یہ ہے کہ بوٹ والوں کے پریشر میں آکر اس نے دو دن میں بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کر دیا، اور مودی جی کو فون پر فون، فون پر فون کرتا رہا، مگر مودی جی نے اس کا فون ریسیو نہیں کیا۔ یعنی کہ بے عزتی ہوگئی۔
اور اب جب مودی الیکشن جیتا تو نیازی ٹوئیٹ کرتا رہا، فون پر مبارکبادیں دیتا رہا، مگر حلف برداری میں پھر بھی دعوت نہ ملی اور مودی نے نیازی کو پیچھے سے لات مار دی۔
ہندوستان نے جب 1998 میں ایٹمی دھماکے کیے تو پاکستان پر لازم نہیں تھا کہ وہ جواباً دھماکے کرتا۔ کیوں کہ ایٹمی صلاحیت ہمارے پاس موجود تھی اور یہ بات دنیا بھی جانتی تھی، تبھی بل کلنٹن پاکستان کو ایف سولہ طیاروں سمیت دیگر ترغیبات دے رہا تھا کہ ہم دھماکے کرنے سے باز رہیں۔
ہمیں معاشی تعاون کی اشد ضرورت تھی، چاہتے تو امریکی امداد و تعاون حاصل کر لیتے۔
نواز شریف نے حقیقی طور پر مرد آہن کا کردار ادا کیا اور ایک تاریخ ساز فیصلہ کیا کیوں کہ یہی وہ نادر موقع تھا جب ہم دنیا کو اپنی طاقت دکھا سکتے تھے۔ اس کے بعد شاید یہ موقع نصیب نہ ہوتا۔ عوام ہمیشہ شکوک و شہبات میں رہتے کہ پتہ نہیں پاکستان کے پاس ایٹمی طاقت ہے بھی کہ نہیں۔ جیسے کہ چند ممالک اس صلاحیت کے حامل ہیں مگر سرکاری طور پر اس بات کا اعلان نہیں کیا ہے۔
اب آپ نواز شریف کی اس مردانگی کا موازنہ عمران نیازی اور ان کے وردی والے باپوں کی نامردی سے کیجیے۔
فروری میں جب ہندوستان نے ہماری سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے، بالاکوٹ میں بم داغے، ہم اس کے جواب میں ہندوستان کے اندر گھس کر ایسی ہی کارروائی نہ کر پائے۔ اس کے بجائے ہم نے اگلے روز مقبوضہ جموں کشمیر میں بم گرا کر پاکستانیوں کو ایسے چونا لگایا جیسے کشمیر فتح کر لیا ہو۔ مقبوضہ جموں کشمیر ہندوستان نہیں ہے، وہ عالمی طور پر ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ مردانگی تب ہوتی جب آپ ہندوستان کے کسی علاقے مثلاً مشرقی پنجاب میں گھس کر بم مار کے آتے۔
اگلے روز ہم نے بڑی لمبی لمبی چھوڑی، بلکہ آج تک چھوڑ رہے ہیں کہ ہم نے 2 ہندوستانی طیارے مار گرائے۔ تو جناب ہم نے 2 طیارے اس لیے مار گرائے کیوں کہ وہ بار بار ہمارے ملک میں گھسنے کی کوشش کر رہے تھے، مطلب آپ کو للکار رہے تھے۔ ابھی نندن بھی اس لیے پکڑا گیا کیوں کہ وہ ہمارے ملک میں گھسا۔ وہ کوئی بزدل انسان نہیں تھا۔ بزدل ہوتا تو طیارہ ہماری فضاؤں کے اندر لے کر آتا؟
ہمارا ایک بھی طیارہ نہیں گرا کیوں کہ شاید ہم نے ہندوستان کے اندر گھسنے کی ہمت نہیں کی؟ اب ہندوستان اتنا بھی غریب نہیں کہ اسرائیل اور روس و امریکہ سے بہترین اسلحہ لینے کے باوجود وہ جے ایف 17 تھنڈر طیارہ نہ گرا سکے۔۔
تو یہ کہانیاں آپ ان دیہاتیوں اور نقل کر کے میٹرک پاس کرنے والوں کو سنائیے جن کو بوٹ پالش کی عادت ہے۔
عمران نیازی کی نامردی یہ ہے کہ بوٹ والوں کے پریشر میں آکر اس نے دو دن میں بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کر دیا، اور مودی جی کو فون پر فون، فون پر فون کرتا رہا، مگر مودی جی نے اس کا فون ریسیو نہیں کیا۔ یعنی کہ بے عزتی ہوگئی۔
اور اب جب مودی الیکشن جیتا تو نیازی ٹوئیٹ کرتا رہا، فون پر مبارکبادیں دیتا رہا، مگر حلف برداری میں پھر بھی دعوت نہ ملی اور مودی نے نیازی کو پیچھے سے لات مار دی۔