
اہم حکومتی اتحادی ایم کیوایم کا وزارت چھوڑنے پر غور، جمہوریت کی خاطر پی ٹی آئی اتحاد برقرار رہے گا، وسیم اختر
کراچی کے سابق میئر اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی جماعت ایم کیوایم پاکستان وفاقی حکومت کی جانب سے ملنے والی وزارت چھوڑنے پر غور کر رہی ہے مگر وزارت چھوٹنے کی صورت میں بھی وہ جمہوریت کی خاطر پی ٹی آئی کے اتحادی رہیں گے۔
سابق میئر نے کہا کہ وزارت چھوڑنے کے معاملے پر بڑی دیر سے غور کیا جا رہا ہے کیونکہ جن وجوہات کی بنا پر اتحاد ہوا تھا ان مطالبات پر عملدرآمد نہیں ہوا ہم نے کراچی شہر اور پارٹی مسائل کی وجہ سے حکومت سے اتحاد کیا تھا مگر شہر کے مسائل حل نہیں ہوئے مردم شماری کو لے لیں یا حیدرآباد یونیورسٹی کا معاملہ کسی وعدے کو پورا کرنے کیلئے کام نہیں ہوا۔
وسیم اختر نے کہا کہ ایسی صورتحال میں حکومت کے ساتھ رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا اس لیے فیصلہ کیا ہے کہ کابینہ سے الگ ہو جائیں مگر جمہوریت کی خاطر حکومت کا ساتھ دیں گے، انہوں نے بتایا کہ ہماری جانب سے بارہا ان مسائل کا ذکر کیا گیا ہے مگر وفاق کی جانب سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔
انہوں نے عثمان بزدار کی کارکردگی کو شہباز شریف سے بہتر کہا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تحریک انصاف کی کارکردگی صفر ہے، ہمارا حکمران جماعت کے ساتھ اتحاد وقت کی ضرورت تھی۔ وسیم اختر نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے کراچی کیلئے جس 1100 ارب کے پیکج کا اعلان کیا گیا تھا اس میں سے صرف 5 ارب کراچی کو ملے ہیں۔
آنے والے وقت میں ملکی سیاست سے متعلق وسیم بادامی کے سوال پر وسیم اختر نے کہا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے ابھی کسی کا نام وزیراعظم کیلئے لیا جائے تو یہ قبل از وقت ہو گا کیونکہ عوام جسے چاہیں گے ووٹ دے کر آگے لے آئیں گے ابھی کسی کا نام نہیں لیا جانا چاہیے۔