ایمنسٹی انٹرنیشنل نے چیئرمین عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی حراست کے پیچھے چھپی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا ہے۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان میں مسلط کردہ مینڈیٹ چور ٹولہ، آئین اور قانون کو پامال کرتے ہوئے اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے ملک کے مقبول ترین لیڈر کو غیر قانونی طور پر قید رکھے ہوئے ہے۔
"عمران خان کی سزا کے ایک سال بعد، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیارات کے تحت متعدد منصفانہ ٹرائل کی خلاف ورزیوں کو نوٹ کیا ہے، جن کے نتیجے میں ان کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا اور ان کو حق آزادی سے محروم رکھا گیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عمران خان کے مقدمات کے اہم دستاویزات کا جائزہ لیا ہے اور ان مقدمات میں شامل وکلاء سے بات کی ہے۔ ہم نے قانونی نظام کے غلط استعمال کا ایک پیٹرن نوٹ کیا ہے جس کے ذریعے عمران خان کو حراست میں رکھا گیا اور انہیں سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھا گیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل پاکستانی حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ عمران خان کو فوری طور پر غیر قانونی حراست سے رہا کریں۔ عمران خان کے خلاف مقدمات کی کثرت پاکستان کے فوجداری نظام کے غلط استعمال کی عکاسی کرتی ہے، جس کے تحت سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے اور نشانہ بنانے کے لیے سیاسی طور پر متحرک مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ حکام کو چاہیے کہ وہ عمران خان کو ایک کھلے اور منصفانہ سماعت کا موقع فراہم کریں، جو ایک باصلاحیت، آزاد اور غیر جانبدار عدالت کے ذریعے ہو۔" ایمنسٹی انٹرنیشنل کی پریس ریلیز جاری