ایلون مسک کی سبسڈیز بند کردوں تو دکان بند کرکے جنوبی افریقہ جانا پڑیگا۔ٹرمپ

1751355318754.png

ٹرمپ کا ایلون مسک اور الیکٹرک گاڑیوں کی لازمی پالیسی پر شدید ردعمل: "ایلون کو سبسڈی نہ ملے تو کاروبار بند کرنا پڑے"

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معروف ٹیکنالوجی کاروباری شخصیت ایلون مسک پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت کی طرف سے سبسڈی نہ ملتی تو ایلون مسک کو اپنا کاروبار بند کر کے جنوبی افریقہ واپس جانا پڑتا۔

انہوں نے یہ بیان الیکٹرک گاڑیوں کے لازمی استعمال سے متعلق حکومتی پالیسی پر سخت ردعمل کے طور پر دیا۔

سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ:
"ایلون مسک کو، اس سے بہت پہلے کہ وہ مجھے صدارت کے لیے اتنے زور سے حمایت دیتے، یہ معلوم تھا کہ میں الیکٹرک گاڑیوں کے لازمی قانون (EV Mandate) کے سخت خلاف ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک مضحکہ خیز قانون ہے، اور ہمیشہ سے میری انتخابی مہم کا اہم حصہ رہا ہے۔ الیکٹرک گاڑیاں ٹھیک ہیں، لیکن ہر کسی پر انہیں خریدنے کی زبردستی نہیں ہونی چاہیے۔"

ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایلون مسک شاید تاریخ میں سب سے زیادہ سبسڈی حاصل کرنے والے فرد ہیں، اور اگر ان کی کمپنیوں کو یہ مالی امداد نہ ملتی تو "نہ راکٹ لانچ ہوتے، نہ سیٹلائٹ بھیجے جاتے اور نہ ہی الیکٹرک گاڑیاں تیار ہوتیں۔"

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ:
"ہمارا ملک ایک خطیر رقم بچا لیتا۔ شاید ہمیں چاہیے کہ ’ڈوج‘ (DOGE) کو کہیں کہ وہ اس پر اچھی طرح غور کرے؟ یہاں بہت بڑی رقم بچائی جا سکتی ہے!"

یاد رہے کہ ٹرمپ ماضی میں بھی الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں، اور ان کا ماننا ہے کہ حکومت کو صنعتوں پر زبردستی فیصلے مسلط نہیں کرنے چاہئیں۔

ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے انتخابی فضا تیزی سے گرم ہو رہی ہے اور ٹرمپ دوبارہ اپنی انتخابی مہم کو توانائی بخشنے کی کوششوں میں مصروف ہیں
 

Tahir M

Councller (250+ posts)
ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے انتخابی فضا تیزی سے گرم ہو رہی ہے اور ٹرمپ دوبارہ اپنی انتخابی مہم کو توانائی بخشنے کی کوششوں میں مصروف ہیں

kaisi bewaqoofi hay, puraney biyaan chala chal kar logo ka time waste kar rahey hain
 

Tahir M

Councller (250+ posts)
ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے انتخابی فضا تیزی سے گرم ہو رہی ہے اور ٹرمپ دوبارہ اپنی انتخابی مہم کو توانائی بخشنے کی کوششوں میں مصروف ہیں

kaisi bewaqoofi hay, puraney biyaan chala chal kar logo ka time waste kar rahey hain
 

Eigoroll

MPA (400+ posts)
رمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے انتخابی فضا تیزی سے گرم ہو رہی ہے اور ٹرمپ دوبارہ اپنی انتخابی مہم کو توانائی بخشنے کی کوششوں میں مصروف ہیں

Do Siasat.pk article contributors even read what they are typing?
 

Back
Top