
دنیا کی امیر ترین شخصیات میں شامل ایلون مسک نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹ جی پی ٹی کے مقابلے پر ٹروتھ جی پی ٹی متعارف کروانے کا اشارہ دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیس ایکس،ٹیسلا اور ٹویٹر جیسی بڑی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ " ہمیں اس وقت ٹروتھ جی پی ٹی کی ضرورت ہے"۔
ایلون مسک کے مطابق یہ ایسا چیٹ بوٹ ہوگا جو کائنات کی فطرت اور انسانیت کو سمجھ سکے گا، اس طرح وہ انسانوں کی تباہی کا باعث نہیں بنے گا۔
انہوں نے اے آئی ٹیکنالوجی کو گاڑیوں یا راکٹ سے زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی انسانیت کو تباہ کر سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی متعصب ہے جس کے مقابلے پر وہ اپنا چیٹ بوٹ لا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ چیٹ جی پی ٹی مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک ایپلی کیشن ہے جسے 2022 کے اختتام پر متعارف کروایا گیا ہے، اس پلیٹ فارم پر کسی بھی صارف کو اس کے کسی بھی سوال کا لازم جواب موصول ہوتا ہے، اس پلیٹ فارم پر لوگوں کی جانب سے جو بھی میسج کیا جاتا ہے مصنوعی ذہانت کا یہ سافٹ ویئر اس میسج کا حتی الامکان درست جواب دینے کی کوشش کرتا ہے۔
اس پلیٹ فارم نے متعارف ہوتے ہی دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرلی تھی جس کے بعد سب سے بڑی ٹیک کمپنی گوگل نے بھی اس کے جواب میں بارڈ نامی پلیٹ فارم متعارف کروایا، اب ٹویٹر کے مالک کی جانب سے ٹروتھ جی پی ٹی متعارف کروانے کا اعلان سامنے آرہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/truth-gptaa.jpg