ایف آئی اے کی جانب سے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو بڑا ریلیف

4jahagirtrinalotarfnn.jpg

ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف مقدمہ خارج کردیا، ایف آئی اے نے باقاعدہ طور پر جہانگرترین کا مقدمہ داخل دفتر کردیا۔

لاہور کی ضلع کچہری عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایف آئی اے کی درخواست پر سماعت کی، تفتیشی افسر نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ انکوئری میں منی لانڈرنگ کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا.

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش کے مطابق یہ انویسٹمنٹ کا کیس ہے جس کے لیے سول کورٹ کا فورم موجود ہے، تمام ترٹرانزیکشن ایس ای سی پی کے قانون کے مطابق ہوئی ہیں، جہانگیر ترین اور علی ترین پر لگائے گئے الزمات درست نہیں۔ جہانگیر ترین اور علی ترین پر لگائےگئے الزمات اور دفعات درست نہیں۔


تفتیشی کے مطابق ملزمان نے تمام رقوم کی لین دین کے متعلق دستاویزی ثبوت فراہم کئے گٸے ہیں، موجودہ کیس میں ڈالر کی شکل میں ٹرانزیکشنز کے بھی کوئی شواہد نہیں ملے۔ عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف مقدمہ خارج کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کے بعد باقاعدہ طور پر جہانگرترین کا مقدمہ داخل دفتر کردیا جائے۔

تفتیشی افسر کی رپورٹ کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ آئی او کی رپورٹ کو دیکھتے ہوئے جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف ایف آئی آر کینسل کرنے کا حکم دیتی ہے۔ یاد رہے کہ جہانگیر ترین پر دو ارب سے زیادہ کی منی لانڈرنگ کے الزامات میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔