
وفاقی حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کو سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مواد شیئر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اختیار دیدیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو بااختیار بنانےکیلئے ایکٹ میں ترمیم منظور کرلی ہے جس کے تحت ایف آئی اے کو سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف افواہوں اور غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1587467428879106048
رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے ایف آئی اے ایکٹ 1974 میں ترمیم کے حوالے سے بھجوائی گئی سمر ی وفاقی کابینہ نے منظور کرلی ہے، سمری کے مطابق اس وقت سوشل میڈیا ریاستی اداروں اور تنظیموں کے خلاف غلط معلومات اور افواہوں سے بھرا ہوا ہے جس کا مقصد مسلح افواج میں افسران یا جوانوںپاکستان کے خلاف بغاوت، جرم یا بصورت دیگر اپنے فرض میں کوتاہی کی طرف بھڑکانا ہے۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ یہ افواہیں اور غلط معلومات اس مقصد کے ساتھ پھیلائی جا رہی تھیں کہ عوام میں یا عوام کے کسی بھی طبقے میں خوف یا خطرے کی گھنٹی پھیلائی جا سکے اور کسی بھی شخص کو ریاست یا عوامی سکون بربادکرنے پر اکسایا جاسکے۔
ایف آئی اے نے حکومت سے درخواست کی کہ ایسے جرائم کو پی پی سی سیکشن 505 (عوامی فساد کا باعث بننے والا بیان) کے تحت قابل سماعت قرار دیا جائے، جو فی الحال ایف آئی اے ایکٹ کے شیڈول میں شامل نہیں ہے اور اس سیکشن کو اپنے شیڈول جرائم میں شامل کرنے کے لیے ریاست کی منظوری طلب کی تھی۔