
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے عمران خان کی حمایت میں بولنے والے ایک اور صحافی احسن اعوان کو گھر سے اٹھا لیا ہے، ایک رات حراست میں رکھ کر چھوڑنا پڑگیا۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ہم نیوز کے نمائندے احسن اعوان نے اپنی ٹویٹ میں انکشاف کیا کہ میں ایک صحافی ہوں اور میرا جرم صرف اور صرف عمران خان کی حمایت میں بولنا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1514259149043167237
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات کچھ لوگوں نے مجھے میرے گھر سے اٹھایا اور نامعلوم مقام پر لے جاکر پوچھ گچھ کی، اللہ کا شکر ہے میرے خلاف قومی مفاد کے خلاف کوئی سرگرمی کا ثبوت نہیں مل سکا جس کے بعد مجھے چھوڑ دیا گیا ہے۔
احسن عوان کی جانب سے اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے ایکسپریس نیوز کے صحافی اور ایکسپریس ٹریبیون کے مصنف رضوان احمد غلزئی نے بھی اس الزام کی تصدیق کی اور کہا کہ احسن اعوان کو گزشتہ رات ایف آئی اے کی ٹیم نے بغیر ورانٹ گھر سے اٹھایا اور ان کا موبائل فون ، لیپ ٹاپ اپنے قبضے میں لے لیا۔
https://twitter.com/x/status/1514264525821911043
رضوان احمد نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے نے احسن اعوان کو ایک دن تک راولپنڈی آفس میں رکھا اور جب کچھ نہ ملا تو آج شام کو انہیں چھوڑ دیا گیا، تاہم احسن کا لیپ ٹاپ ابھی بھی ایف آئی اے کی تحویل میں ہے۔
رضوان احمد نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ایف آئی اے مسلسل اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
مہربخاری کا کہنا تھا کہ محفوظ رہئے۔ سینئر صحافی ٹی وی اور ٹویٹر پر دوسری پارٹیوں کے حق میں بولتے ہیں، بہت زیادہ جھکاؤ کے ساتھ تجزیہ کرتے ہیں، مقصد پر رہنے کی کوشش بھی نہیں کرتے اور جو ہمارے یہاں ہم نیوز کے ساتھی بھی احسن اعوان کی طرح محفوظ رہیں
https://twitter.com/x/status/1514326155507109890
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصا ف کی حکومت کے جاتے ہی وفاقی تحقیقات ایجنسی نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ورکرز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے اور درجنوں سوشل میڈیا ایکٹویسٹس کوحراست میں لیا جاچکا ہے اور متعدد کو ہراساں بھی کیا جارہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ahsni1121.jpg