Re: ایشو بیسڈ دھرنے
کیا تحریک انصاف کو انصاف ملا
یہ کوئی مشکل سوال نہں
جوڈیشیل کمیشن میں نا کامی کے بعد تحریک انصاف اس سوال کو جان بھوجھ کر ایک گورکھ دھندہ بنا رہی ہے
سادہ سی بات ہے - بھاڑ میں جایں ووٹوں کی وہ کاپیاں جن کو ووٹروں نے استمعال نہں کیا
فالتو ووٹ کہاں چھپے، الیکشن کے بعد وہ کہاں گۓ-
یہ سب اس وقت تک صرف محکمانہ باتیں اور زمہ داریاں ہیں جب تک یہ ثابت نہ ہو جاۓ کہ کسی پریزدنگ آفیسر یا اس کے بندوں نے ٹھپے لگا کر ان فالتو ووٹوں کو ڈبوں میں ڈالا ہو
یہ کام صرف اس وقت ہو سکتا تھا جب تک ہر پولنگ سٹیشن (جو کہ ہر حلقہ انتخاب میں سو یا اس سی بھی زیدہ ہو سکتے ہیں) پر تمام سیاسی اور سرکاری فریقین کی قبولیت اور مکمل رضامندی کے بعد فارم چودہ نہں ہو جاتا -
ایک دفعہ فارم چودہ جاری ہو جاۓ تو یہ بات ریٹرنگ آفیسر کے بس میں نہں ہوتا کہ وہ سینکڑوں پریزدنگ آفیسرز اور سیاسی کارکنوں کو (جنہوں نے کسی بھی سیای پارٹی کے نمایندہ کے طور پر الیکشن کے عمل میں حصہ لیا ہو)) کو بلا کر ان کے دستخط لے - اگر ایسے ہوتا تو یہ واقعی ایک منظم داندلی ہوتی.
یہ بات نا ممکن بھی تھی اور تحریک انصاف نے بھی فارم چودہ کو سچ مانا اور نا ہی فارم چودہ کے غایب ہونے کی شکایت کی
ریٹرنگ آفیسرز پر دھاندلی کا الزام اس لیے سراسر ایک بہتان تھا
لیکن عمران خان نے فارم پندرہ پر الزام لگایا - جس کا مطلب یہ تھا کہ جو ووٹوں کی کاپیاں بچیں وہ کہاں گیں
اور فارم چودہ کو درست ماں لیا
اس کے بعد جوڈیشیل کمیشن کے پاس انکوائری کرنے کے لیے کچھ نہں بچا
اگر عمران خان فارم چودہ پر اعتراض تھاتا تو انکوائری آگے بڑھ سکتی تھی
ہوا یہ کہ زرداری صاحب نے ایک بے پر کی اڑا دی کہ یہ آر اوز یعنی ریٹرنگ آفیسرز کا الیکشن تھا
بالکل آیسے ہی جیسے کوی آدمی کسی دوسرے آدمی کی کمزوریوں کو جانتا ہو اور شرارتن اس سے کہے کہ تمہارہ کان کتا لے گیا اور وہ دوسرا آدمی اپنا کان تو چیک نا کرے لیکن کتے کی پیچھے دوڑنا شروع کر دے
یہ زرداری کی شرارت تھی کہ عمران خان نے ایک سازش کے تحت نواز شریف کے خلاف ایک طوفان بد تمیزی بر پا کر دیا
آیسے جھوٹوں سے الله بچاۓ