
تل ابیب: اسرائیل نے حالیہ ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں ایک جامع اور فیصلہ کن منصوبہ تیار کر لیا ہے، جس کے تحت ایران کے اہم عہدیداروں کی رہائش گاہوں کو ہدف بنایا جائے گا۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق، اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ منصوبہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر ہونے والے حالیہ ڈرون حملے کے جواب میں ترتیب دیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں ایرانی عہدیداروں کے گھروں کے علاوہ ایران کی تیل کی تنصیبات، فوجی مراکز اور سرکاری عمارتوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور غیر ملکی انٹیلیجنس سروسز نے ایک تفصیلی حکمت عملی تیار کی ہے، جس میں دور مار میزائل اور جنگی طیاروں کا استعمال شامل ہے۔ اس منصوبے کی حساسیت کے پیش نظر اس کی تفصیلات صرف چند اعلیٰ عہدیداروں کے علم میں ہوں گی، جبکہ حملے سے کچھ دیر قبل ہی پائلٹس کو اہداف کی معلومات فراہم کی جائیں گی۔
یہ پیشرفت اُس وقت سامنے آئی جب حزب اللہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کی ذاتی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ کرنے کا دعویٰ کیا۔ اس سے قبل ایران نے اسرائیل پر تقریباً 400 بیلسٹک میزائل داغے تھے، جس کے نتیجے میں اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بج اٹھے اور عوام بنکرز میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئی۔
حالات کی کشیدگی میں اضافے کے ساتھ، خطے میں مزید کشیدگی کا خدشہ ہے۔