
تہران: ایران نے روس کے شہر کازان کی یونیورسٹی میں ایرانی طلبہ کی پرتشدد گرفتاریوں پر ماسکو سے احتجاج کیا ہے۔ ایرانی قونصلیت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، جمعے کے روز کازان یونیورسٹی کے ویزا توسیع مرکز میں دو ایرانی طلبہ کو پولیس نے غیر پیشہ ورانہ اور غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد حراست میں لیا۔
ایرانی سرکاری خبررساں ادارے "ارنا" کے مطابق، اس واقعے کے ردعمل میں ایران نے روسی وزارت خارجہ میں ایک احتجاجی نوٹ جمع کروایا ہے، جس میں پولیس کے اس پرتشدد سلوک کی سخت مذمت کی گئی ہے۔
ایران کے قریبی اتحادی روس نے اس واقعے کی وضاحت طلب کی ہے اور گرفتار طلبہ کو جمعے ہی کو ایرانی قونصلیٹ کی مداخلت کے بعد رہا کر دیا گیا۔
کازان پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طلبہ کے درمیان ایک تنازعہ ہاتھا پائی میں تبدیل ہوا، جس پر پولیس نے ملوث طلبہ کو حراست میں لیا۔ تاہم انہوں نے گرفتار طلبہ کی قومیت کا ذکر نہیں کیا۔
کازان کی علاقائی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی سرکاری نمائندے سے پرتشدد رویہ اپنانے کے الزام میں دو غیر ملکی طلبہ کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
ماسکو میں ایرانی سفیر کاظم جلالی نے ایکس پوسٹ میں بیان دیا کہ ایران کے سینئر سفارتکار عباس آراغچی اس واقعے کی مسلسل پیروی کر رہے ہیں، اور انہوں نے گرفتار طلبہ کے ساتھ بدسلوکی کی مذمت کرتے ہوئے ملوث روسی حکام کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ واقعہ اس لحاظ سے اہم ہے کہ ایران اور روس قریبی اتحادی ہیں اور دونوں ممالک کے امریکہ اور مغربی طاقتوں کے خلاف مشترکہ مفادات ہیں۔ حالیہ تاریخ میں یہ پہلی بار ہے کہ ایران نے کسی مسئلے پر روس سے احتجاج کیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال ستمبر میں امریکہ نے ایران پر روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے جواب میں ایران نے اس معاملے پر بڑھتے ہوئے تناؤ کا سامنا کیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/28Fs73g/Tehran.jpg