
ایران میں حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں سے قبل اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کی جانب سے ایرانی سرزمین پر خفیہ کارروائیوں کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، جنہیں اسرائیلی فوج نے حملے کی کامیابی میں "کلیدی کردار" قرار دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں اور اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، موساد کے ایجنٹس نے ایران کے اندر کئی اہم مقامات پر کارروائیاں کیں، جن میں ایرانی میزائل سسٹمز اور فضائی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانا شامل تھا۔ ان کارروائیوں میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹمز کو گائیڈڈ ہتھیاروں سے تباہ کیا گیا، تاکہ اسرائیلی جنگی طیاروں کو ایران کی فضائی حدود میں بغیر کسی مزاحمت کے داخل ہونے کا موقع ملے۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موساد نے تہران کے قریب ایک خفیہ ڈرون بیس قائم کیا، جسے اسرائیلی حملے سے کچھ دیر قبل فعال کیا گیا۔ اس بیس سے اڑنے والے ڈرونز نے ان ایرانی میزائلوں کو نشانہ بنایا جو اسرائیل پر جوابی حملے کے لیے تیار کیے گئے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1933496098053869881
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، موساد نے جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو غیر مؤثر کیا، جب کہ وسطی ایران میں اینٹی ایئرکرافٹ تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ان کارروائیوں کے لیے ہتھیاروں سے لیس گاڑیاں ایران کے اندر اسمگل کی گئیں، جن کے ذریعے موساد کے ایجنٹس نے یہ اہداف مکمل کیے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے موساد کی کارروائیوں کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، جو کہ انتہائی غیر معمولی اقدام تصور کیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ویڈیو ایک پیغام بھی ہو سکتی ہے کہ اسرائیل مستقبل میں بھی ایران کے اندر کارروائیاں جاری رکھ سکتا ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق یہ خفیہ آپریشن طویل منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا، جس میں موساد اور اسرائیلی فوج کے درمیان قریبی رابطہ اور تعاون موجود تھا۔
Last edited: