
بھارت نے ایران کی چابہار پورٹ چلانے کیلئے ایران کی حکومت سے 10 سال کا معاہدہ کرلیا ہے، چابہار پورٹ پاکستان کی گوادر پورٹ سے ملتی جلتی اہمیت کی حامل ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی"رائٹرز" کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے پاکستان کی کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں کو بائی پاس کرنے اور ان کی اہمیت کو کم کرنے ، ایران، افغانستان اور وسطیٰ ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل کرنے کیلئے خلیج عمان کے ساتھ ایران کے جنوب مشرقی ساحل پر چاہ بہار میں بندرگاہ تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس فیصلے کے تحت بھارت کے وزیر جہاز رانی سربانندا سونووال نےایران کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے تہران میں گفتگو کی اور کہا کہ چاہ بہار بندرگاہ کی اہمیت بھارت اور ایران کے درمیان محض ایک آبی گزرگاہ سے بالاتر ہے، یہ روٹ بھارت اور افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک سے جوڑنے کیلئے ایک اہم تجارتی شریان کا کام کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ بھارت اور ایران کے درمیان پائیدار اعتماد اور موثر شراکت داری کی علامت ہے، ایران اور بھارت علاقائی منڈیوں تک مشترکہ رسائی کیلئے دونوں ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھاگیا ہے اور چاہ بہار پورٹ کو ہر ممکن حد تک ترقی دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اس مقصد کے حصول کیلئے بھارت کی پورٹس اینڈ گلوبل لمیٹڈ اور ایران کی پورٹ اینڈ ٹائم آرگنا ئزیشن کے درمیان چابہار بندرگاہ کی تعمیر اور اس کو چلانے کیلئے 10 سالہ طویل مدتی معاہدہ کیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/chab11h12.jpg