ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سگنلز بھیجنے والا آلہ بند ہونے کا انکشاف

irani11h1.jpg


ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ آج تہران میں ادا کی جائے گی انہیں مشہد میں دفنادیا جائے گا,ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثےکا شکار ہوا یا نشانہ بنایا گیا تحقیقات جاری ہیں,

ترکیہ کے ریسکیو گروپ نے اپنی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر میں نصب سگنلز بھیجنے والا آلہ (ٹرانسپونڈر) نصب نہیں تھا یا وہ بند تھا

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر ٹرانسپورٹ عبدالقادر یورالو اوغلو نے صحافیوں کو بتایا کہ حادثے کی خبر سنتے ہی ترک حکام نے ہیلی کاپٹر کے ٹرانسپونڈر سے سگنل کی جانچ کی جو اونچائی اور مقام کی معلومات نشر کرتا ہے لیکن بدقسمتی سے غالباً ٹرانسپونڈر سسٹم بند تھا یا ہیلی کاپٹر میں نصب ہی نہیں تھا۔

متعلقہ حکام نے ایک میمو میں ایرانی حکومت پر زور دیا گیا تھا کہ وہ سیاسی قائدین اور اہم شخصیات کے لیے دو روسی ہیلی کاپٹر خریدے۔ میمو میں حکام نے زیر استعمال پرانے ہیلی کاپٹروں کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف یہ الزام عائد کرچکے ہیں کہ امریکی پابندیوں کے باعث ہیلی کاپٹروں کے لیے اسپیئرز کی خریداری مشکل رہی۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ حادثہ ”ایرانی قوم کے خلاف امریکی جرائم کی بلیک لسٹ میں درج کیا جائے گا.

خبر رساں اداروں کے مطابق تین ہیلی کاپٹروں میں سے ایک میں موجود ایرانی اہلکار غلام حسین اسماعیلی کا کہنا ہے کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کا پائلٹ کانوائے کا انچارج تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں نے پرواز کی تو موسم ٹھیک تھا، پرواز کے 45 منٹ بعد صدارتی پائلٹ نے کہا کہ بادل سے بچنے کے لیے پرواز اونچی کریں۔

ایرانی اہلکار کے مطابق 30 سیکنڈ بعد ہمارے پائلٹ نے نوٹ کیا کہ صدر کا ہیلی کاپٹر غائب ہوگیا، ہمارےپائلٹ نے قریبی تانبے کی کان پر ہیلی کاپٹر اتارا۔ غلام حسین اسماعیلی کا کہنا تھا کہ صدر کے پائلٹ، وزیر خارجہ اور صدر کے محافظ کو فون کیا مگر جواب نہ ملا۔حادثے سے متعلق انہوں نے مزید بتایا کہ نماز جمعہ کے پیش امام آل ہاشم نے کال اٹھائی اور بتایا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کو حادثہ ہوگیا، آل ہاشم کی موت ہیلی کاپٹر حادثے کے کئی گھنٹے بعد ہوئی۔

ایرانی صدر کا دو بلیڈ والا طیارہ ہیلی کاپٹر بیل 212 تھا جو 15 افراد کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا تھا, ایرانی مشرقی آذر بائیجان صوبے میں خراب موسم کے باعث ایرانی صدرابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا جس میں ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذر بائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم، صدر کے سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی سمیت بارڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر عملہ جاں بحق ہوگیا تھا۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
irani11h1.jpg


ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ آج تہران میں ادا کی جائے گی انہیں مشہد میں دفنادیا جائے گا,ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثےکا شکار ہوا یا نشانہ بنایا گیا تحقیقات جاری ہیں,

ترکیہ کے ریسکیو گروپ نے اپنی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر میں نصب سگنلز بھیجنے والا آلہ (ٹرانسپونڈر) نصب نہیں تھا یا وہ بند تھا

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر ٹرانسپورٹ عبدالقادر یورالو اوغلو نے صحافیوں کو بتایا کہ حادثے کی خبر سنتے ہی ترک حکام نے ہیلی کاپٹر کے ٹرانسپونڈر سے سگنل کی جانچ کی جو اونچائی اور مقام کی معلومات نشر کرتا ہے لیکن بدقسمتی سے غالباً ٹرانسپونڈر سسٹم بند تھا یا ہیلی کاپٹر میں نصب ہی نہیں تھا۔


متعلقہ حکام نے ایک میمو میں ایرانی حکومت پر زور دیا گیا تھا کہ وہ سیاسی قائدین اور اہم شخصیات کے لیے دو روسی ہیلی کاپٹر خریدے۔ میمو میں حکام نے زیر استعمال پرانے ہیلی کاپٹروں کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف یہ الزام عائد کرچکے ہیں کہ امریکی پابندیوں کے باعث ہیلی کاپٹروں کے لیے اسپیئرز کی خریداری مشکل رہی۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ حادثہ ”ایرانی قوم کے خلاف امریکی جرائم کی بلیک لسٹ میں درج کیا جائے گا.

خبر رساں اداروں کے مطابق تین ہیلی کاپٹروں میں سے ایک میں موجود ایرانی اہلکار غلام حسین اسماعیلی کا کہنا ہے کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کا پائلٹ کانوائے کا انچارج تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں نے پرواز کی تو موسم ٹھیک تھا، پرواز کے 45 منٹ بعد صدارتی پائلٹ نے کہا کہ بادل سے بچنے کے لیے پرواز اونچی کریں۔

ایرانی اہلکار کے مطابق 30 سیکنڈ بعد ہمارے پائلٹ نے نوٹ کیا کہ صدر کا ہیلی کاپٹر غائب ہوگیا، ہمارےپائلٹ نے قریبی تانبے کی کان پر ہیلی کاپٹر اتارا۔ غلام حسین اسماعیلی کا کہنا تھا کہ صدر کے پائلٹ، وزیر خارجہ اور صدر کے محافظ کو فون کیا مگر جواب نہ ملا۔حادثے سے متعلق انہوں نے مزید بتایا کہ نماز جمعہ کے پیش امام آل ہاشم نے کال اٹھائی اور بتایا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کو حادثہ ہوگیا، آل ہاشم کی موت ہیلی کاپٹر حادثے کے کئی گھنٹے بعد ہوئی۔

ایرانی صدر کا دو بلیڈ والا طیارہ ہیلی کاپٹر بیل 212 تھا جو 15 افراد کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا تھا, ایرانی مشرقی آذر بائیجان صوبے میں خراب موسم کے باعث ایرانی صدرابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا جس میں ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذر بائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم، صدر کے سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی سمیت بارڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر عملہ جاں بحق ہوگیا تھا۔
کوئی 28 سالہ پرانا جہاز تھا۔۔ ٹیکنالوجی کے حساب سے بہت کمزور تھا۔