ایرانی سپریم لیڈر نے خطرے کی گھنٹی بجادی؟

Ibrahim92

MPA (400+ posts)
Western Anti IS Strategy : Give Iran Backed,Sectarian Group Hezbollah M1 Abrams & M113 and let them kill Ahel Sunnah.

CJvcEkDWwAASypk.png


CJvcErWWsAA_ayp.png


CJvcElvWUAAm5P8.png


CJvcEeVWcAAVn1l.png


And we seriously ask ourselves why ISLAMIC STATE is supported more and more by millions of Sunni Arabs ?

https://www.youtube.com/watch?v=4I4nujZ6Wps


?????? ?? ???? ?? ????? ?? ??? ??? ???? ?? ??? ??? ???? ??? ??? ??? ??????? ????


? ? ???? ?????? ??? ???? ?? ??? ????
?? ??? ?? ??? ?? ????? ??? ??????
???? ???? ??????? ?? ???? ?? ??? ???? ?? ??? ???? ?????? ?????? ??? ???? ??? ?? ??? ?? ????? ?? ??? ??? ???? ????? ?? ???? ????? ?? ?? ??? ????? ????? ?? ??? ?? ???? ???? ??? ?? ???? ??? ??????? ? ????? ?????? ?? ??? ?????? ??????? ?? ?? ?? ???? ??????? ?? ???? ???? ??? ???? ?? ???? ???? ??? ????? ??? ??? ??? ????? ??? ????? ?? ??? ??? ??


??????? ????? ?? ????? ??????? ??? ?? ????? ?? ??? ??????? ?? ???
????? ?? ???? ??:?


Just a small update... currently Sunni are been killed in mass numbers by ISIS.
By the time you get this absorbed in your mind... there be no Muslim Umah left... just plain and simple Butchers called ISIS.




 
Last edited:

Azizi

Banned
کافروں نے باری تو ایران کی بھی لگا رکھی ہو گی، مگر ابھی ذرا کچھ کام نکلوانے ہیں۔
Ager kaam nikal aay to iran ki bari kabi naahi aay ge. Lehaza Allah k hukm say kaam kabi nahi niklay gain to automaticlly gussa Iran per niklay ga.
 

allahkebande

Minister (2k+ posts)
Western Anti IS Strategy : Give Iran Backed,Sectarian Group Hezbollah M1 Abrams & M113 and let them kill Ahel Sunnah.

And we seriously ask ourselves why ISLAMIC STATE is supported more and more by millions of Sunni Arabs ?

LOL....just cant stop laughing at this joker. Iss saal ka sub say bra latifa.

کافروں نے باری تو ایران کی بھی لگا رکھی ہو گی، مگر ابھی ذرا کچھ کام نکلوانے ہیں۔


ا ے طائر لاہوتی ،اس رزاق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
پوری امّت اسلامیہ کی حالت اس وقت نازک ہے ،٣٥ سالہ ایرانی انقلاب بھی اپنی سوچ کی وجہ سے محدود رہ گیا اور عالم اسلام کا کوئی مسئلہ حل نہ ہوا ،فرقہ واریت کی جنگ نے سارے خواب ہوا کر دیئے ،اب مزاکرات ، عالمی طاقتوں کا ایک شیطانی فارمولا یہ ہے کہ پہلے مزاکرات کا دانہ ڈالو پھر دبوچ لو جیسے عراق اور لیبیا میں ہوا ،اب ایران اسی راستے پر نظر آتا ہے

please dont censor this news!or Allah will ask you about hiding the truth!

read below



https://www.facebook.com/GenlHameed...828.1450117125232434/1630487263862085/?type=1


العربیہ والوں نے ایران نیوکلئر ڈیل کے حوالے سے غلط رپورٹنگ کی ہے۔
انہوں نے لکھا ہے:۔




العربیہ والے (جان بوجھ کر؟) اصل شق کو کھا گئے ہیں۔

پہلا: امریکہ نے کہا ہے کہ ایران کے اوپر سے وہ سیکورٹی کونسل کی وہ پابندی نہیں ہٹائے گا کہ جس کے تحت ایران پر مکمل طور پر پابندی ہے کہ وہ کہیں سے بھی اسلحہ و ٹیکنالوجی نہیں خرید سکتا


Khamenei controls massive financial empire built on property seizures

http://www.reuters.com/investigates/iran/#article/part1

Just a small update... currently Sunni are been killed in mass numbers by ISIS.
By the time you get this absorbed in your mind... there be no Muslim Umah left... just plain and simple Butchers called ISIS.


حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سب کے سب جہادی امریکہ سے لڑنے کا دعوا کرتے ہیں اور مارتے مسلمانوں کو ہیں اور پھر الزام امریکہ کے سے تھوپتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ہے
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
Ager kaam nikal aay to iran ki bari kabi naahi aay ge. Lehaza Allah k hukm say kaam kabi nahi niklay gain to automaticlly gussa Iran per niklay ga.
ایران جو بو رہا ہے، اس کا پھل تو کھائے گا ہی۔ مگر کس کے ہاتھوں ، اس کا فیصلہ مستقبل میں ہو گا۔
امریکا نے جن سنیوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر قبضہ جمانے والے روس کو ٹکڑے تکڑے کیا تھا،اب امریکا ایران کے ساتھ مل کر انہی کو ختم کر رہا ہے۔ اب اگر امریکا کامیاب رہا، تو اس کے بعد ایران کی باری یقینا آئے گی، کہ اس کے ساتھ بھی "اسلامی" تو لگتا ہی ہے۔ اور اگر امریکا ناکام ہوا، تو پچنے والے کفار کے ساتھ جو کریں گے سو کریں گے، ایران کو بھی غداری کی سزا بہرحال بھگتنا ہو گی۔
 

Azizi

Banned
ایران جو بو رہا ہے، اس کا پھل تو کھائے گا ہی۔ مگر کس کے ہاتھوں ، اس کا فیصلہ مستقبل میں ہو گا۔
امریکا نے جن سنیوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر قبضہ جمانے والے روس کو ٹکڑے تکڑے کیا تھا،اب امریکا ایران کے ساتھ مل کر انہی کو ختم کر رہا ہے۔ اب اگر امریکا کامیاب رہا، تو اس کے بعد ایران کی باری یقینا آئے گی، کہ اس کے ساتھ بھی "اسلامی" تو لگتا ہی ہے۔ اور اگر امریکا ناکام ہوا، تو پچنے والے کفار کے ساتھ جو کریں گے سو کریں گے، ایران کو بھی غداری کی سزا بہرحال بھگتنا ہو گی۔
Iran mai aik shdeed hana jungi lag ge. iran k 3 hissay hongay aik sunni ka dosra shia ka tesra yahoodiyon ka. if i am not wrong it is going to happen in less then 10 years time around 2020.in sha allah
 

Khubaib Alam

Minister (2k+ posts)

العربیہ والوں نے ایران نیوکلئر ڈیل کے حوالے سے غلط رپورٹنگ کی ہے۔
انہوں نے لکھا ہے:۔




العربیہ والے (جان بوجھ کر؟) اصل شق کو کھا گئے ہیں۔

پہلا: امریکہ نے کہا ہے کہ ایران کے اوپر سے وہ سیکورٹی کونسل کی وہ پابندی نہیں ہٹائے گا کہ جس کے تحت ایران پر مکمل طور پر پابندی ہے کہ وہ کہیں سے بھی اسلحہ و ٹیکنالوجی نہیں خرید سکتا اور نہ ہی دوسرے ملکوں کو آفیشلی طور پر بیچ سکتا ہے۔ ایران کا اعتراض ہے کہ اس پابندی کا نیکلیئر میدان سے کوئی تعلق نہیں ہے اور امریکہ فقط سیاسی طور پر ایران کو بلیک میل کرنا چاہتا ہے، چنانچہ ایران ایسی کسی شرط کو تسلیم نہیں کر سکتا۔

اسی طرح امریکہ نے ایک اور پابندی لگانے کی کوشش شروع کی ہوئی ہے اور وہ یہ کہ ایران پر دور مار میزائل سسٹم بنانے پر پابندی ہو۔ اس پر ایک بار پھر ایران کا اعتراض ہے کہ اسکا تعلق نیوکلئر میدان سے نہیں اور امریکہ فقط ایران کو بلیک میل کر رہا ہے۔

دوسرا: ایران نے ہر جوہری تنصیب کی نگرانی اور معائینے کی اجازت دی ہے اور ابتک عالمی ادارے نے ایران کی ان ایٹمی تنصیبات کے 200 سے زائد سرپرائز انسپکشنز کی ہیں۔
اصل مسئلہ یہ ہے کہ امریکہ یہ پابندی لگا رہا ہے کہ ایران ایٹمی تنصیبات کے ساتھ ساتھ اپنی ہر ہر فوجی اور حربی ساز و سامان کی تنصیب کو انسپکشن کے لیے کھولے تاکہ جب معاینہ کار چاہیں وہاں کا دورہ کر سکیں۔

تیسرا: ایران نے اس سے قبل ایک ڈیل کے تحت عالمی اداروں کو اپنے ایٹمی سائنسدانوں تک پہنچ دی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ انہوں نے یہ تمام تفصیلات اسرائیل کو مہیا کر دیں اور اسرائیل نے ایران کے کئی اہم ایٹمی سائنسدان دہشتگرد حملوں میں قتل کر ڈالے۔ چنانچہ ایران کی طرف سے اس حوالے سے اب انکار ہے کہ اپنے ایٹمی سائنسدانوں تک رسائی نہیں دینا چاہتا۔

العربیہ فاسق و فاجر ہیں۔ ایران کے حوالے سے انکا بغض واضح ہے اور انکی رپورٹنگ پر اعتبار نہ کیا جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ سعودی عرب اور دیگر تکفیری گروہ نیتن یاھو سے بڑھ کر ایران کے دشمن ہیں اور بھرپور طریقے سے کوشش کر رہے ہیں کہ ایران کی پیٹھ پر خنجر گھونپ سکیں۔
سعودیہ نے امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ مل کر شام میں ایران کے خلاف جو جنگ شروع کی ہے، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودیہ ایران کی کمر میں خنجر گھونپنے کے لیے بیتاب بیٹھا ہے۔



Mr. Mehwish ali main kae baar keh chuka hun k khati pakistan ka ho to iran ki wkalaat kr ke namak hrrami ka saboot na dia kro, aj tk tmhen state of pakistan ko defend krte nae dekha, but jahan MQM ya Iran, ya tmhare firqe ki dumm pe paon aya tm ne cheenkhna chilana strt kr dia...you are best example of traitors..Shut up call for you
 

adamfani

Minister (2k+ posts)
Wahabion, Salfioan, Deobandion ko Mubarak ho.......................................... Jalan ki baad bu aaaaiy tu apnay pichwaray check kar lena
[h=1]’جوہری پروگرام پر معاہدہ ایران کے دنیا سے تعلقات کا نیا باب‘[/h]
  • 7 گھنٹے پہلے
شیئر
150320132400_iran_rohani_640x360_ap_nocredit.jpg
’ہم نے ہمیشہ کہا کہ ان مذاکرات میں ہار جیت نہیں ہے۔ یہ ایسے ہونے چاہیئیں جو سب کو منظور ہوں۔‘ ایران اور چھ عالمی قوتوں کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے سلسلے میں معاہدہ کئی برسوں کی مشکلات کے بعد طے پا گیا ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے معاہدے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’آج ہم ایک نئے مقام پر پہنچے ہیں۔ جوہری معاہدہ دنیا سے تعلقات کی نئی شروعات ہیں۔ ہم نے ہمیشہ کہا کہ ان مذاکرات میں ہار جیت نہیں ہے۔ یہ ایسے ہونے چاہیئیں جو سب کو منظور ہوں۔‘
ایران کے جوہری معاہدے پر بی بی سی اردو کا لائیو صفحہ
ایران کے جوہری پروگرام کی تاریخ
معاہدے کے بعد صدر براک اوباما نے کہا کہ یہ معاہدہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کا بہترین طریقہ کار تھا اور ایران کے لیے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی تمام راہیں بند کر دی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ میں اہم رکاوٹ ہے۔
صدر اوباما نے امریکی کانگریس کے حوالے سے کہا ہے کہ ’اگر کانگریس نے ایران معاہدے کے خلاف کوئی قانون سازی کی تو میں اس کو ویٹو کر دوں گا۔‘
انھوں نے کہا اس معاہدے کی غیر موجودگی میں یہ متوقع ہے کہ خطے کے دیگر ممالک بھی جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کریں اور دنیا ایک مرتبہ پھر ہتھیاروں کی ڈور میں پھنس جائے۔
اس سے قبل یورپی یونین کی خارجہ امور کی مندوب فیدریکا موگیرینی اور ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کو منظوری کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
[h=2]’ویٹو کر دوں گا‘[/h]
اگر کانگریس نے ایران معاہدے کے خلاف کوئی قانون سازی کی تو میں اس کو ویٹو کر دوں گا۔اس معاہدے کی غیر موجودگی میں یہ متوقع ہے کہ خطے کے دیگر ممالک بھی جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کریں اور دنیا ایک مرتبہ پھر ہتھیاروں کی ڈور میں پھنس جائےصدر براک اوباما​

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں چھ عالمی قوتیں امریکہ، برطانیہ، روس، چین، فرانس، جرمنی اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام محدود کرنے پر بات چیت کی تازہ ترین مہم کئی ماہ سے جاری تھی۔ اس معاہدے کے لیے مذاکرات 2006 سے جاری ہیں۔ معاہدے کے تحت ایران کے خلاف عائد عالمی اقتصادی پابندیاں ختم کر دی جائیں گی اور ایران اپنی جوہری تنصیبات کو اقوام متحدہ کے معائنوں کے لیے کھول دے گا۔
صدر روحانی نے کہا ’اقتصادی پابندیوں کے دوران قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور مذاکرت کے دوران ہم نے اقتصادی استحکام لانے کی کوشش کی۔ جوہری توانائی اور تحقیق ملکی سطح پر جاری رہیں گی۔ ایران پر عائد پابندیاں ختم ہو جائیں گی۔‘
’23 ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات میں ایران کے مذاکرات کار، ماہر اقتصادیات اور جوہری توانائی کے ماہرین سے بھی مشاورت کی گئی۔‘
ایران کے صدر حسن روحانی نے ایرانیوں سے خطاب میں اسرائیل کے بارے میں کہا کہ ’آج غزہ، لبنان، یروشلم اور غربِ اردن کے افراد بہت خوش ہوں گے کیونکہ صیہونی حکومت کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔’صیہونی حکومت ہمسایہ ملکوں کو دھوکا نہیں دے پائی گی۔‘
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون ایسے ’تاریخی معاہدہ‘ قرار دیتے ہوئے خیر مقدم کیا ہے۔
’میں پر امید ہوں گے کہ اس معاہدے سے مشرق وسطیٰ میں سکیورٹی چیلنجز سمیت بہت سے معاملات میں تعاون بڑھے گا۔ یہ معاہدہ خطے میں امن و استحکام میں اہم کردار اد کرے گا۔ اقوام متحدہ تمام فریقین کے ساتھ معاہدہ پر عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔‘
150714114851_obama_640x360_ap.jpg
’ہم ایران کے ایٹمی تنصیبات تباہ بھی کر سکتے تھے۔ لیکن اس سے مشرق وسطیٰ میں ایک اور جنگ چھڑ جاتی۔‘ امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ ’یہ معاہدہ امریکی سفارت کاری کے باعث طے پا سکا ہے۔ ہمارے خیال میں جوہری ہتھیار کا تیزی سے پھیلاؤ ہو رہا ہے خاص کر کے مشرق وسطیٰ میں۔ اس معاہدے سے ایران جوہری ہتھیاروں کی دوڑ سے دور ہو گیا ہے۔‘
صدر براک اوباما نے کہا ’معاہدے کے تحت ایران اپنی افزودہ یورینیم کے ذخائر تلف کرے گا اور آئندہ دس سال یورینیم کی افزودگی میں کمی بھی کرے گا۔ اس معاہدے کی بنیاد صرف اعتماد نہیں ہے بلکہ کڑے معائنے کے ذریعے اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔‘
صدر اوباما نے مزید کہا ’معاہدے کے تحت جوہری معائنہ کار جب چاہیں، جہاں بھی چاہیں کسی بھی حساس تنصیبات کا معائنہ کار سکتے ہیں۔ اگر ایران نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو تمام اقتصادی پابندیوں پر فوری طور دوبارہ عائد کر دی جائیں گی۔ اگر یہ معاہدہ نہ ہوتا تو ایران جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل کر لیتا۔‘
’میں چھ برسوں سے امریکہ کا صدر ہوں اور یہ ایک مشکل ترین فیصلہ تھا۔ ہم ایران کے ایٹمی تنصیبات تباہ بھی کر سکتے تھے۔ لیکن اس سے مشرق وسطیٰ میں ایک اور جنگ چھڑ جاتی۔ میں کانگریس میں اس معاہدے پر تفصیلی بات چیت کرنے پر تیار ہوں۔ میں پر اعتماد ہوں کے اس معاہدے سے ہمارے قومی سلامتی محفوظ ہوئی ہے۔‘
صدر اوباما نے امریکی کانگریس کے حوالے سے کہا ہے کہ ’اگر کانگریس نے ایران معاہدے کے خلاف کوئی قانون سازی کی تو میں اس کو ویٹو کر دوں گا۔‘
150714112937_federica_mogherini_and_javad_zarif_640x360_epa_nocredit.jpg
ایرانی وزیرِ خارجہ اور یورپی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے معاہدے کو امید کی نئی کرن قرار دیا ادھر فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کو ہوشیار رہنا ہو گا کہ ایران پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد مالی وسائل کو کیسے استعمال کرتا ہے۔ انھوں نے ایران سے درخواست کی کہ وہ شام کے بحران کو حل کرنے میں مدد کرے۔ ’اب جب ایران کے پاس زیادہ مالی وسائل ہیں ہم کو زیادہ ہوشیار رہنا ہو گا۔ ایران کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ وہ شام میں جاری تصادم کو ختم کرانے میں ہماری مدد کرنے کو تیار ہے۔‘
اس سے قبل فیدریکا موگیرینی اور جواد ظریف نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ کسی بھی صورتحال میں ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کرے گا۔
’آج ایک تاریخی دن ہے۔ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ آج ہم یہ اعلان کر رہے ہیں کہ ایرانی جوہری معاملے کے حوالے سے معاہدہ کر لیا گیا ہے۔ ہم نے وہی حاصل کر لیا ہے جس کی دنیا کو امید تھی یعنی امن کا مشترکہ عزم۔‘
انھوں نے کہا کہ کسی کے خیال میں بھی یہ کام آسان نہیں تھا اور تاریخی فیصلے آسان نہیں ہوتے۔ دونوں رہنمائوں نے پریس کانفرنس میں مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ’یہ صرف ایک معاہدہ نہیں ہے، یہ سے کے لیے اچھا معاہدہ ہے۔ اس معاہدے کی وجہ سے دس سالہ بحران ختم ہو جائے گا۔‘
جواد ظریف نے کہا ’اس معاہدے پر عمل درآمد سے بین الاقوامی برداری پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ اقوام متحدہ سمیت دیگر پابندیوں کے خاتمے سے تجارت اور اقتصادیات میں اضافہ ہو گا۔ یہ ایک طویل معاہدہ ہے اس کے تمام نکات پر فوری طور پر بات نہیں کی جا سکتی۔ یہ معاہدے سکیورٹی کونسل میں بھی پیش کیا جائے۔ یہ معاہدہ نئی راہیں کھولے گا اور مجھے توقع ہے کہ اس پر آئی اے ای اے کی معاونت سے مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے گا۔‘
انھوں نے بتایا کہ معاہدے کی باضابطہ تفصیلی شرائط کو ایک دو روز میں منظرِ عام پر لایا جائے گا۔


http://www.bbc.com/urdu/world/2015/07/150714_iran_nuclear_agreement_zs
 

adamfani

Minister (2k+ posts)
[h=1]ایران سے معاہدے پر عالمی رہنماؤں کا خیر مقدم، اسرائیل کی مذمت[/h]
  • 6 گھنٹے پہلے

شیئر http://www.bbc.com/urdu/world/2015/07/150714_iran_agreement_int_reaction_sr

150714114341_iran_deal_640x360_afp_nocredit.jpg
ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری پروگرام پر حتمیٰ معاہدے طے پا گیا ہے۔
آسٹریا کے شہر ویانا میں کئی دن جاری رہنے والے مذاکرتی ادوار کے بعد منگل کو ایرانی صدر نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ تعلقات میں نئی سمت کا آغاز ہے۔
لیکن جہاں بہت سے رہنماؤں نے اس معاہدے پر خوشی کا اظہار کیا ہے، وہیں اسرائیل نے ایران کے جوہری معاہدے کو ’تاریخی غلطی‘ قرار دیا ہے۔
’جوہری معاہدہ دنیا سے تعلقات کی نئی ابتدا‘
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے اپنے بیان میں ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری معاہدے کو ’تاریخی معاہدہ‘ قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
سیکریٹری جنرل کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’میں پر امید ہوں کہ اس معاہدے سے مشرقِ وسطیٰ میں سکیورٹی چیلنجوں کے حل سمیت بہت سے معاملات میں تعاون بڑھے گا۔ یہ معاہدہ خطے کے امن و استحکام میں اہم کردار ادا کرے گا۔‘
انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ تمام فریقوں کے ساتھ معاہدے پر عمل درآمد کروانے کے لیے تیار ہے۔
ادھر اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا کہ ’ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ایک تاریخی غلطی ہے۔
ایرانی جوہری معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے ’اس معاہدے میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایران کی دہشت گرد حکومت ختم ہو جائے گی، لیکن اس مقصد کے لیے اس کوئی متحرک چیز نہیں ہے ۔ اس معاہدے نے ایران کو ترغیب دی ہے کہ تبدیل نہ ہو۔
انھوں نے کہا کہ ’حیرت انگیز طور پر اس غلط معاہدے نے ایران کو اپنے جارحانہ رویے کو تبدیل کرنے پر دباؤ نہیں ڈالا اور اسرائیل ایران کے ساتھ معاہدے کا پابند نہیں ہے کیونکہ ایران اب بھی ہماری تباہی چاہتا ہے۔ ہم اپنا دفاع کریں گے۔‘
اسرائیلی نائب وزیر خارجہ زپی ہوتوولے نے مغربی طاقتوں پر ایران کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا الزام عائد کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’یہ معاہدہ مغرب کی جانب سے برائی کے سرچشمے ایران کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔‘
روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری معاملے پر مذاکرات میں شامل ممالک کے لیے یہ معاہدہ ’استحکام کے لیے مشکل انتخاب اور تعاون‘ تھا۔
150324104700_obama_netanyahu_640x360_reuters_nocredit.jpg
پوتن نے کہا ہے کہ ’ایران کے جوہری معاہدے سے دنیا سکون کا گہری سانس لے گی۔ اس معاہدے سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔‘
جرمنی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کا معاہدہ ایک تاریخی معاہدہ ہے اور وہ پرامید ہیں کہ اس معاہدے پر اسرائیل کے تحفظات دور کیے جا سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’یہ ایک تاریخی دن ہے کیونکہ 12 سال کے مذاکرات معاہدے کی صورت میں اختتام پذیر ہوئے ہیں۔ یہ ایک ذمہ دارانہ اور اچھا معاہدہ ہے اور میں پیشن گوئی کرتا ہوں کہ اس سے مشرق وسطیٰ اور ایران کے ہمسایہ مملک کی سکیورٹی صورت حال بہتر ہو گی۔‘
فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کو ہوشیار رہنا ہو گا کہ ایران پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد ملنے والے مالی وسائل کو کیسے استعمال کرتا ہے۔ انھوں نے ایران سے درخواست کی کہ وہ شام کے بحران کو حل کرنے میں مدد کرے۔
150626113704_francoise_hollande_640x360_ap_nocredit.jpg
فرانسیسی صدر نے کہا کہ ’اب جب ایران کے پاس زیادہ مالی وسائل ہیں ہم کو زیادہ ہوشیار رہنا ہو گا۔ ایران کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ وہ شام میں جاری تصادم کو ختم کرانے میں ہماری مدد کرنے کو تیار ہے۔‘
پاکستان نے بھی ایران اور مغربی ممالک کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ایران کے جوہری تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان امید کرتا ہے کہ جوہری معاہدے پر تمام فریق مکمل عمل درآمد کریں گے۔‘
 

adamfani

Minister (2k+ posts)
اسرائیل نے ایران کے سویلین جوہری پروگرام کے معاہدے کو تاریخی غلطی قرار دیا ہے اسرائیل نے ایران کے سویلین جوہری پروگرام کے معاہدے کو تاریخی غلطی قرار دیا ہے
 

adamfani

Minister (2k+ posts)
[h=1]پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی راہ ہموار[/h]آصف فاروقی بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد

  • 14 جولائ 2015
شیئر
130312045230_iran_pak_gaspipeline624.jpg
پاکستان میں قدرتی گیس کے بحران کے حل کے لیے اس گیس منصوبے کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام پر معاہدے کے بعد پاکستان کے ایران سے گیس درآمد کرنے کے منصوبے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
قومی سلامتی اور خارجہ امور کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز کے مطابق ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدے سے پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کا رستہ ہموار ہو جائے گا۔
’اب چین پاک ایران گیس پائپ لائن تعمیر کرے گا‘
ایک دن پہلے سوموار کو ایک پریس کانفرنس میں جب سرتاج عزیز سے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ممکنہ معاہدے کے بارے میں پوچھا گیا تو سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ توانائی کے حصول کے بہت سے معاہدے ایران پر عائد پابندیوں کی وجہ سے کھٹائی میں پڑے ہوئے ہیں۔
’ایران پر سے پابندیاں ہٹنے کی صورت میں پاک۔ایران گیس پائپ لائن منصوبے سمیت توانائی کے بہت سے معاہدوں پر عمل ممکن ہو سکے گا جو دونوں ملکوں کے لیے بہت اچھی خبر ہے۔‘
پاکستان نے ایران سے قدرتی گیس کے حصول کے لیے تین سال پہلے گیس پائپ لائن بچھانے کے کام کا آغاز کیا تھا لیکن ایران پر عائد عالمی اقتصادی پابندیوں کے باعث یہ کام زیادہ دن جاری نہیں رہ سکا تھا۔
پاکستان میں قدرتی گیس کے بحران کے حل کے لیے اس گیس منصوبے کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔
اس منصوبے کے لیے دس برس قبل ہونے والے معاہدے میں ابتدائی طور پر بھارت بھی شامل تھا لیکن ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث بھارت نے بعد میں اس منصوبے سے خود کو الگ کر لیا تھا۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اور ایران اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے بےتاب ہیں۔
’جیسے ہی عالمی اقتصادی پابندیاں ہٹتی ہیں، ہم اس منصوبے پر فوراً کام شروع کر دیں گے۔‘
150610094918_sartaj_aziz_640x360_afp_nocredit.jpg
’ پاکستان اور ایران اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے بےتاب ہیں‘ سرتاج عزیز نے کہا کہ پڑوسی ملک ہونے کی وجہ سے ایران کے ساتھ تجارت کا بھی بہت امکان موجود ہے جو ایران پر پابندیوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار تھی۔
ایران پر عائد عالمی پابندیوں کے باعث کسی بھی ایرانی کمپنی کے ساتھ لین دین غیر قانونی تصور ہوتا ہے اور ایسا کرنے والی متعدد بین الاقوامی تجارتی اداروں کو ماضی میں بھاری جرمانے بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان اس معاہدے کے خطے کی سیاسی صورت حال پر بھی مثبت اثرات پڑیں گے کیونکہ ایران عالمی برادری میں اور خاص طور پر ہمارے خطے میں ایک مقام حاصل کر لے گا۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ ایران کی علاقائی اور عالمی سیاسیت اور معیشت میں شمولیت سے امت مسلمہ کو بھی فائدہ پہنچے گا اور خاص طور پر اسلامی معاشروں میں فرقہ واریت کے خاتمے میں اس کا اہم کردار ہو گا۔
 

Back
Top