ایئر پورٹ کے قریب خودکش دھماکے کی تفتیش میں پیش رفت، مزید دہشت گرد گرفتار

Tk9196ddI.jpg

کراچی کے ایئر پورٹ کے قریب ہونے والے خودکش دھماکے کی تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق، حملے میں استعمال ہونے والی سیاہ رنگ کی ڈبل کیبن گاڑی کی سی سی ٹی وی تصویر حاصل کر لی گئی ہے، جس میں حملہ آور اور اس کی سہولت کار خاتون کی موجودگی دیکھی جا سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق، مبینہ ملزمہ کو بلوچستان سے حراست میں لیا گیا ہے، جبکہ خودکش حملہ آور کے دیگر ساتھی بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ ان گرفتاریوں کے بعد مزید تفتیش جاری ہے، اور گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر سائٹ ایریا میں غیر ملکیوں پر فائرنگ کا واقعہ بھی انہی گرفتار دہشت گردوں کے سہولت کار نے انجام دیا تھا۔

وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ دھماکے میں ملوث 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے ہمراہ کہا کہ ایئر پورٹ پر ہونے والے حملے میں 2 چینی شہری ہلاک ہوئے تھے، اور دھماکے کی جگہ سے ایک گاڑی کا چیسز اور نمبر پلیٹ ملی ہے۔

ضیاء لنجار نے مزید بتایا کہ حملہ آور شاہ فہد کی شناخت فنگر پرنٹس سے کی گئی۔ ایئر پورٹ پر حملے میں ملوث ملزمان فرحان اور محمد سعید، حملہ آور کے سہولت کار تھے، جو رکشہ ڈرائیور کے ساتھ حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھے۔

ان کے مطابق، حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کراچی سے خریدی گئی تھی اور اس کی ادائیگی حب کے ایک نجی بینک کے ذریعے کی گئی۔ مزید تحقیقات میں دانش، گل رحمٰن اور بشیر زید جیسے ملزمان کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوئی ہیں، جو ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے۔

وزیرِ داخلہ سندھ نے کہا کہ حملے کے سہولت کار جاوید نے ایئر پورٹ کے اندر سے چینی شہریوں کے باہر نکلنے کی اطلاع فون پر دی تھی، اور حملہ آور جاوید کے ساتھ رابطے میں تھا۔

واضح رہے کہ یہ دھماکہ 6 اکتوبر کو کراچی ایئر پورٹ کے قریب سگنل کے علاقے میں ہوا تھا، جب ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار کو غیر ملکیوں کے قافلے سے ٹکرا کر دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اس واقعے میں 2 غیر ملکیوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، جبکہ 17 افراد زخمی ہوئے تھے۔
 

ocean5

Senator (1k+ posts)
Tk9196ddI.jpg

کراچی کے ایئر پورٹ کے قریب ہونے والے خودکش دھماکے کی تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق، حملے میں استعمال ہونے والی سیاہ رنگ کی ڈبل کیبن گاڑی کی سی سی ٹی وی تصویر حاصل کر لی گئی ہے، جس میں حملہ آور اور اس کی سہولت کار خاتون کی موجودگی دیکھی جا سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق، مبینہ ملزمہ کو بلوچستان سے حراست میں لیا گیا ہے، جبکہ خودکش حملہ آور کے دیگر ساتھی بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ ان گرفتاریوں کے بعد مزید تفتیش جاری ہے، اور گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر سائٹ ایریا میں غیر ملکیوں پر فائرنگ کا واقعہ بھی انہی گرفتار دہشت گردوں کے سہولت کار نے انجام دیا تھا۔

وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ دھماکے میں ملوث 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے ہمراہ کہا کہ ایئر پورٹ پر ہونے والے حملے میں 2 چینی شہری ہلاک ہوئے تھے، اور دھماکے کی جگہ سے ایک گاڑی کا چیسز اور نمبر پلیٹ ملی ہے۔

ضیاء لنجار نے مزید بتایا کہ حملہ آور شاہ فہد کی شناخت فنگر پرنٹس سے کی گئی۔ ایئر پورٹ پر حملے میں ملوث ملزمان فرحان اور محمد سعید، حملہ آور کے سہولت کار تھے، جو رکشہ ڈرائیور کے ساتھ حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھے۔

ان کے مطابق، حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کراچی سے خریدی گئی تھی اور اس کی ادائیگی حب کے ایک نجی بینک کے ذریعے کی گئی۔ مزید تحقیقات میں دانش، گل رحمٰن اور بشیر زید جیسے ملزمان کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوئی ہیں، جو ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے۔

وزیرِ داخلہ سندھ نے کہا کہ حملے کے سہولت کار جاوید نے ایئر پورٹ کے اندر سے چینی شہریوں کے باہر نکلنے کی اطلاع فون پر دی تھی، اور حملہ آور جاوید کے ساتھ رابطے میں تھا۔

واضح رہے کہ یہ دھماکہ 6 اکتوبر کو کراچی ایئر پورٹ کے قریب سگنل کے علاقے میں ہوا تھا، جب ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار کو غیر ملکیوں کے قافلے سے ٹکرا کر دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اس واقعے میں 2 غیر ملکیوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، جبکہ 17 افراد زخمی ہوئے تھے۔
lumber one phouj nay apna kaam shuru ker diya mubarrak ho ab her shaher aor her jaga dhamakay houn gaay dollar awain tu naee miltay na .yay duniya kuch do aur kuch lo per chaltee hey except giving and injecting injections .people dont understands that nothing is free in this world then how come injections,
IN UK DURING SALES TRAINING THEY SAY
THERE IS NO SUCH THING AS FREE SEX AND DRINK
SO THE BOTTOM LINE IS MORE DHAMAKAS MORE DOLLARS AND MORE PEOPLE WILL BE KILLED.THIS LUMBER ONE PHOUJ CAN DO ANYTHING FOR DOLLARS AND IT HAS BEEN PROVEN AGAIN AND AGAIN