
عالمی بینک نے رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی شرح نمو1 اعشاریہ 7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے "پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ" کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو طویل المیعاد بنیادوں پر معاشی بحالی کیلئے کوششوں کو جاری رکھنا ہوگا، مالی سال 2023 میں پاکستانی معیشت سست روی کا شکار رہی۔
ورلڈ بینک کے مطابق اندازہ لگایا جارہا ہے کہ پاکستان کی حقیقی جی ڈی پی صفر اعشاریہ6 فیصد تک سکڑ سکتی ہے، پاکستان میں سخت عالمی فنانسنگ،بیرونی دباؤ، افراط زر، درآمدات سرمائے کے بہاؤ پر عائد پابندی اور 2022 کے سیلاب کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کا ناصرف مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے بلکہ توانائی اور خوراک کی بلند ہوتی قیمتوں، آمدنی میں کمی اور سیلاب کے باعث فصلوں میں کمی، لائیو اسٹاک و املاک کے نقصانات کی وجہ سے غربت کی شرح مین بھی اضافہ ہورہا ہے اور یہ شرح رواں مالی سال39اعشاریہ 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو 1اعشاریہ7 فیصد جبکہ آئندہ مالی سال 2025 میں یہ شرح 2اعشاریہ 4 فیصد رہنے کی توقع ہے،مالی استحکام برقرار رہا تو پرائمری خسارہ کم ہوسکتا ہے، مگر قرضوں پر سود کی ادائیگی کی وجہ سے مجموعی خسارے میں معمولی کمی متوقع ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1worlsbjakkhabsarrara.png